• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایران کے سول ایٹمی پروگرام پر امریکی پابندیاں ختم، تہران کا خیرمقدم

واشنگٹن/تہران (اے ایف پی /جنگ نیوز) امریکہ نے ایران کے سول جوہری پروگرام پر عائد پابندیوں پر دیا گیا وہ استثنیٰ بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ختم کر دیا تھا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کے مطابق حالیہ قدم صرف ایران کے سویلین جوہری پروگرام کے لیے استثنیٰ ہے جس کا اطلاق ایران پر عائد دیگر پابندیوں پر نہیں ہو گا۔

ایران کی جانب سے امریکی پابندیوں میں کچھ نرمی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے ناکافی قرار دیا ہے ، ایران کے وزیرخارجہ حسین امیر عبدالہیان نے کہا کہ کہنے کیلئے یہ پابندیاں نرم کرنا ٹھیک لیکن یہ ناکافی ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکا نے ایران کیلئے پابندیاں نرم کردیں،امریکہ کے وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے ایران کی جوہری سرگرمیوں پر عائد پابندیوں میں چھوٹ کی دستاویز پر دستخط کیے ہیں۔اس اقدام سے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے منسوخی کے فیصلے واپس ہو جائیں گے۔

اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے یہ قدم 2015 میں ہونے والے ایران جوہری معاہدے کی جانب واپسی کا پہلا قدم ہے۔اس استثنیٰ کے تحت غیر ملکی کمپنیوں اور ممالک کو ایران کے سول جوہری پروگرام میں عدم پھیلاؤ پر مبنی کسی قسم کی معاونت پر امریکی پابندیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

امریکی محکمہ خارجہ نے وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کی جانب سے ایک رپورٹ کانگریس بھجوائی ہے جس میں اس استثیٰ کی وجوہات بیان کی گئی ہیں۔ 

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس استثنیٰ سے ایران جوہری معاہدے کی بحالی میں مدد ملے گی اور اس بات کو یقینی بنایا جا سکے گا کہ ایران ان وعدوں پر عمل درآمد کر سکے جو اس نے معاہدے میں کیے تھے۔

دنیا بھر سے سے مزید