تباہی اور زوال کا شکار قومی کھیل ہاکی میں پچھلے ہفتے پاکستان ہاکی فیڈریشن نے سابق قومی ہاکی کپتان 62 سالہ رشید الحسن پر سوشل میڈیا پر وزیر اعظم عمران کان کو تنقید کا نشانہ بنانے پر دس سال کی پابندی عائد کر کے نئی بحث چھیڑ دی, رشید الحسن پاکستانی ہاکی کی تاریخ کے بہترین رائٹ ہاف کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔
انھوں نے 199 بین الاقوامی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ وہ 1984 کے لاس اینجلز اولمپکس، 1982 کے ممبئی ورلڈ کپ، 1980 کی چیمپئنز ٹرافی اور سنہ 1982 کے ایشین گیمز میں طلائی تمغے جیتنے والی پاکستانی ٹیم میں شامل تھے۔ وہ 1979 میں پہلا جونیئر ورلڈ کپ جیتنے والی فاتح ٹیم کا بھی حصہ رہے ہیں، اس پابندی کے حوالے سے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سکریٹری جنرل آصف باجوہ کا موقف ہے کہ رشید الحسن پر پابندی حکومت کے کہنے پر لگائی گئی ہے۔
ترجمان پی ایچ ایف نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی نے بھی وزیر اعظم کے خلاف ناشائشتہ زبان استعمال کرنے پر پابندی کی سفارش کی تھی، رشید الحسن نے پی ایچ ایف کے سر پرست اعلی وزیر اعظم کے خلاف جو الفاظ استعمال کئے تھے وہ افسوس ناک تھے، پی ایچ ایف کے اس فیصلے پر ہاکی کے حلقوں میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے، شائقین ہاکی کا کہنا ہے کہ پی ایچ ایف نے حکومت کو خوش کرنے کے لئے یہ قدم اٹھایا ہے تاکہ اس کی ناکامی پر سوال نہ کیا جاسکے۔
پاکستان ہاکی ٹیم کے کپتان رشید الحسن نے کہا ہے کہ پی ایچ ایف کی جانب سے لگائی گئی پابندی مضحکہ خیز ہے، میں وزیر اعظم پر تنقید کی تھی جو میرا حق ہے،انتخابات سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے ہاکی میں بہتری اور ایمان دار لوگوں کو آگے لانے کا وعدہ کیا تھا مگر وہ بھی سچ ثابت ہونے کے بجائے جھوٹا نکلا، جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں کسی چینل پر نہیں سوشل میڈیا پر تنقید کی تھی جو آج ہر کوئی حکومت پر کررہا ہے، میں نے ملک کی خاطر اور کھیل میں مایوسی کے خاتمے کے لئے تجاویز بھی دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ فیڈریشن نے مجھے عہدے کی لالچ دی مگر میں اس فیڈریشن کے نااہل لوگوں کے ساتھ نہیں چل سکتا ہوں،انہوں نے کہا کہ مجھے چینل پر تبصرے یا بیان بازی سے روکنے کی سازش افسوس ناک ہے،میں اپنے قانونی مشیر سے مشورہ کر کے اس پابندی کے خلاف عدالت سے رجوع کروں گا۔
دوسری جانب سابق ہاکی اولمپئینز نے پی ایچ ایف کی طرف سے لگائی گئی پابندی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئےاسے فیڈریشن کی جانب داری قراردیا اور کہا کہ فیڈریشن اپنے خلاف ہر آواز کو دبانا چاہتی ہے، ماضی مین مرحوم نوید عالم کو بھی پابندی کا نشانہ بنایا گیا، اکی اولمپئینز فورم نے پی ایچ ایف کی جانب سے سابق کپتان رشید الحسن پر دس سالہ پابندی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیڈریشن کے عہدے دار اپنی نااہلی اور ناکامی کو چھپانے کے لئے ایسے بھونڈے فیصلے کررہے ہیں، فورم کے ترجمان سلیم ناظم نے کہا کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ اور وزرات بین الصوبائی رابطہ نے انصاف نہیں دیا تو لاہور میں پی ایس ایل ختم ہونے کے بعد پی ایچ ایف کے دفتر پر بھر پور دھرنا دیا جائے گا۔