بھارتی ریاست کرناٹک میں ہندو انتہا پسندوں نے مسلم باحجاب طالبہ مسکان کو گھیرا، مسکان نے ڈرے یا گھبرائے بغیر ’جے شری رام‘ کے جواب میں ’اللہ اکبر‘ کا نعرہ بلند کیا۔
مسکان کی بہادری پر اسے سوشل میڈیا پر خوب داد دی جارہی ہے، پاکستان اور بھارت کے ٹوئٹر ٹرینڈ پینل پر بھی اس وقت ’اللہ اکبر‘ ’مسکان‘ اور اسی معاملے سے متعلق دیگر ٹرینڈز گردش کررہے ہیں۔
طالبہ مسکان کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ انتہاپسندوں کا تنہا سامنا کرنے سے بالکل خوفزدہ نہیں ہوئی، برقعہ پہننے پر مجھے انتہاپسندوں نے کالج میں داخل نہیں ہونے دیا۔
مسکان نے کہا کہ کالج کے پرنسپل اور لیکچرار میری مدد اور حفاظت کو آئے،مسکان نے مزید کہا کہ حجاب کیلئے احتجاج جاری رہےگا،یہ ایک مسلم لڑکی کی شناخت کا حصہ ہے۔
مسکان کی بہادری پر جمعیت علماء ہند کے سربراہ مولانا محمود مدنی نے 5 لاکھ بھارتی روپے انعام کا اعلان کیا۔
سوشل میڈیا پر مسکان کی وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ کالج کی پارکنگ میں اپنی اسکوٹی پر داخل ہوتی ہے۔ بائیک پارک کرتے ہی درجنوں انتہا پسند ہندو طلبا گلے میں زعفرانی رنگ کا مفلر پہنے مسکان کی جانب بڑھتے ہیں۔
مسکان ڈرنے کے بجائے جنونی لڑکوں کے سامنے نعرہ تکبیر بلند کرتے ہوئے کالج کی عمارت کی جانب بڑھتی ہیں جب کہ جنونی ہجوم لڑکی کا پیچھا کرتا رہا اور شدید نعرے بازی کرکے ڈرانے کی کوشش کی۔