• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چینی انجینئروں نے دنیا کا سب سے بڑا چوپایہ روبوٹ تیار کرلیا ہے۔ جسے انہوں نے ’’مکینیکل یاک‘‘ (روبوٹ بیل) کا نام دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ روبوٹ فوجی مقاصد کےلیے تیار کیا گیا ہے جو ایسے دشوار گزار اور خطرناک علاقوں میں دشمن کی نگرانی کرسکے گا جہاں پہنچنا اور پہرہ دینا فوجیوں کےلیے جان جوکھم میں ڈالنے کے مترادف ہوتا ہے۔ اس کی اونچائی ایک عام انسان کے مقابلے میں نصف ہے جب کہ لمبائی تقریباً انسان جتنی ہے۔

یہ چار پیروں پر آگے اور پیچھے چلنے کے علاوہ دائیں بائیں بھی گھوم سکتا ہے اور اپنا رُخ بدل سکتا ہے۔یہ خود پر 160 کلوگرام وزنی سامان لاد کر 10 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑ سکتا ہے۔یعنی اس کا ایک مقصد دشوار گزار علاقوں میں فوجی سامانِ رسد پہنچانا بھی ہوگا۔

یہ مصنوعی ذہانت والے سافٹ ویئر کے علاوہ کئی طرح کے حساسیوں (سینسرز) سے بھی لیس ہے ،جب کہ بدلتے ماحول اور حالات میں لڑکھڑائے بغیر چلتے رہنے کےلیے اس میں جوڑوں کے 12 ماڈیول بھی نصب ہیں جو اس کی حرکت کو ہموار رکھتے ہیں۔ اپنی انہی صلاحیتوں کی بدولت یہ روبوٹ ناہموار چٹانوں، سیڑھیوں، کیچڑ سے بھرے راستوں، ریگستانوں اور برف سے لدے میدانوں تک میں آسانی سے دوڑ سکتا ہے جب کہ فوجیوں کےلیے غذا اور اسلحہ لے جانے کے علاوہ، انسانوں کےلیے ناقابلِ برداشت ماحول میں نگرانی جیسے کام بھی کرسکتا ہے۔

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے مزید
سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید