• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

پاکستان میں کھیلوں کا بھرپور فروغ چاہتے ہیں، عمر سعید

برٹش اوپن کو دنیائےکھیل میں اسکواش کاومبلڈن مانا جاتا ہے اوراس میگا ایونٹ میں تقریبا چھ عشروں تک پاکستانی کھلاڑیوں کی اجاہ داری قائم رہی قیام پاکستان کے صرف چار سال بعدہاشم خان نے 1951 سے 1956 تک برٹش اوپن چیمپئین شپ کاتاج اپنے سرسجائے رکھا جس کے بعد روشن خان نے 1957 میں برٹش اوپن کاٹائٹل اپنے نام کیا 1958 میں ہاشم خان نے دوبارہ اس میگا ایونٹ کافائنل جیتا پاکستان کے اعظم خان نے 1959 سے 1962تک اورمحب اللہ خان 1963 کے برٹش اوپن میں سرخروہوئے یہ وہی سال تھا جب 10 دسمبر کو کراچی میں روشن خان کے گھر میں دنیائے اسکواش میں حکمرانی کرنے والے جہانگیر خان نے جنم لیا۔

1963 کے بعد 12 سال کے وقفے سے 1975 میں قمر زمان نے پاکستان کی کامیابیوں کے سلسلے کو دوبارہ شروع کیا 1981 سے دنیا میں اسکواش کے جہانگیری دورکا آغاز ہوا جب صرف 17 کی عمر میں جہانگیر خان نے أسٹریلیا کے جیف ہنٹ کو ورلڈ اوپن اسکواش چیمپئین شپ کے فائنل میں شکست دیکرٹائٹل اپنے نام کیا ورلڈاوپن کا تاج مسلسل 5 سال تک جہانگیرخان کے سررہا جبکہ 1982 سے 1991 تک کھیلے گئے 10 برٹش اوپن کے بھی جہانگیر خان فاتح رہے انہیں مسلسل 555 میچز جیتنے کامنفرد اعزاز بھی حاصل ہے۔

جس کے بعدجان شیرخان نے 1992 سے 1997 تک برٹش اوپن جیت کر اسکواش کی دنیا میں حکمرانی کی مگراس کے بعد کامیابیوں کا یہ طویل سفرتھم سا گیا پاکستان میں اسکواش کے کھیل کی تنزلی اورہمارے کھلاڑیوں کی عالمی درجہ بندی گراوٹ کاشکار ہے پاکستان اسکواش فیڈریشن اورصوبائی ایسوسی ایشنزنئے ٹیلنٹ کی تلاش کیلیے مختلف اقدامات کررہی ہے۔ 

کراچی کے پاکستان نیوی روشن خان جہانگیرخان اسکوائش کمپلیکس میں کومبیکس اسپورٹس سندھ سیٹلائٹ اسکوائش چیمپئین شپ کا انعقادکیا گیا جس میں مینز، ویمنز اورانڈر19 کے ایونٹس منعقدہوئے مینزکیٹیگری میں اسکواش کے ابھرتے ہوئے نوجوان کھلاڑی اصحاب عرفان نے عذیر شوکت کو اسٹریٹ سیٹس میں شکست دیکر ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔ 

فائنل مقابلہ22 منٹ تک جاری رہا اصحاب عرفان نے اپنے مدمقابل کیخلاف بہترین کھیل کامظاہرہ کرتے ہوئے پہلا گیم 11/7 دوسرا 11/2 جبکہ تیسرے گیم میں 11/6 کے پوائنٹس کے ساتھ کامیابی حاصل کی واضح رہے کہ اصحاب عرفان نے انڈر 19 کافائنل بھی جیت کر ایونٹ میں ڈبل کراؤن کااعزاز اپنے نام کیا ویمنزکیٹیگری فائنل میں زینب خان نے نورالہدی کو اسٹریٹ سیٹس میں شکست دیکر پہلی پوزیشن حاصل کی ویمنزفائنل کااسکور 11/5-11/4-11/3 رہا ایونٹ کی ہرکیٹیگری میں 32 کھلاڑیوں نے لیا۔

چیمپئین شپ کی کل انعامی رقم 2 ہزارامریکی ڈالرزاور ایک لاکھ روپے تھی تقسیم انعامات کی تقریب کے مہمان خصوصی اسکوائش لیجنڈ اورسابق عالمی چیمئین جہانگیر خان تھے جنہوں نے کومبیکس اسپورٹس کے سی ای او عمر سعیدکے ہمراہ کامیاب کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے اس موقع پر جہانگیرخان کاکہنا تھا کہ ملک میں اسکوائش کے ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوان کھلاڑیوں کو اس کھیل کاجدید انفراسٹرکچر اور تربیت کے مواقع فراہم کی جائے کومبیکس

اسپورٹس کیجانب سے اسکوائش کے کھیل اور کھلاڑیوں کی سرپرستی کیلئے آگے آنا ایک خوش آئند عمل ہے جہانگیرخان کامزید کہنا تھا کہ اسکوائش کی ترقی و فروغ کے حوالے سے پاکستان نیوی آرکے جے کے اسکوائش کمپلیکس پورے ملک میں ایک نمایاں مقام رکھتا ہے۔

کومبیکس اسپورٹس کے سی ای او عمر سعید کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان میں کھیلوں کا بھرپور فروغ چاہتے ہیں جس کیلئے ہمارا ادارہ انٹرنیشنل اسٹینڈرڈ کے مطابق مصنوعات کو بین الاقوامی اور پاکستان میں منعقد ہونے والے ایونٹس کیلئے اسپورٹس فیڈریشن اور ایسوسی ایشنز کوکٹس اور کھیلوں کاسامان رعایتی قیمت پر فراہم کررہا ہے آخر میں جہانگیرخان، عمرسعید اور عدنان اسد نے ایونٹس کے منتظمین میں شیلڈز تقسیم کیں پرائیوٹ اداروں کیجانب سے اسکواش کی مستقل بنیادوں پر سرپرستی جاری رہی توامیدکی جاسکتی ہے کہ پاکستان اسکواش میں اپنا کھویاہوامقام دوبارہ حاصل کرلے گا۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید