• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لیجنڈز شین وارن اور راڈنی مارش کا ایک ہی دن انتقال، دنیائے کرکٹ سوگوار

راولپنڈی(عبدالماجد بھٹی،نمائندہ خصوصی) آسٹریلیا کے عظیم لیگ اسپنر شین وارن اور عظیم آسٹریلوی وکٹ کیپر راڈنی مارش دونوں حرکت قلب بند ہونے سے چل بسے ۔ شین وارن حرکت قلب بند ہونے سے تھائی لینڈ کے ولا میں مردہ پائے گئے ان کی عمر52سال تھی۔شین وارن وزن کم کرنے کے لئے اسٹیرائیڈ استعمال کررہے تھے جو ان کی موت کا سبب بنی۔شین وارن نے 145 ٹیسٹ میچ کھیلے جن میں انہوں نے کل 708 وکٹیں حاصل کیں جو کہ دنیا میں اب تک کسی بولرکی جانب سے لی گئی سب سے زیادہ وکٹوں کی فہرست میں دوسرا نمبر ہے۔وار ن نے اپنی موت سے 12گھنٹے قبل ٹوئٹ میں مارش کی موت پر تعزیت کی تھی ۔ ماضی کے وکٹ کیپر راڈنی مارش کو جمعرات کی کو دل کا دورہ پڑا ، جس سے وہ صحتیاب نہ ہو سکے اور 74 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔انہوں نے 96 ٹیسٹ اور 92 ون ڈے انٹرنیشنل میں اپنے ملک کی نمائندگی کی ۔آسٹریلیا کےعظیم وکٹ کیپر راڈنی مارش کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے پنڈی ٹیسٹ سے قبل اسٹیڈیم میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی ۔ آسٹریلوی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ سابق آسٹریلوی لیگ اسپنر شین وارن چھٹیاں گزارنے کے لیے تھائی لینڈ کے علاقے کوہ سمائی میں اپنے ولا میں موجود تھے جہاں انہیں دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔انہوں نے سوگواران میں دو بیٹیاں اور ایک بیٹے کو سوگوار چھوڑا۔پنڈی میں موجود آسٹریلین کرکٹ ٹیم اور بورڈ کے حکام پر بجلی کی طرح گری۔پنڈی اسٹیڈیم سے ہوٹل پہنچتے ہی آسٹریلیاکی ٹیم کو جب یہ خبر ملی تو پوری ٹیم صدمے میں چلی گئی۔ہوٹل کی لابی موجود آئی سی سی کے سی ای او جیف ایلا ڈائس اورکرکٹ آسٹریلیا کے سی ای او نک ہوکلےمسلسل فون پر بات کرتے دکھائی دیئے۔کرکٹ اسٹارز نے دونوں کی موت پر شدید رنج وغم کا اظہار اور ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا ہے، کرکٹرز کا کہنا ہے کہ شین وارن نے اپنی جادوئی اسپن سے پوری نسل کو متاثر کیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے تاریخ کے عظیم ترین لیگ اسپنر کے انتقال پر تعریت کی ہے اور کہا ہے کہ ان کے نام کے بغیر کرکٹ کی تاریخ نا مکمل رہے گی۔پنڈی ٹیسٹ کے دوسرے دن پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں بازوں پر سیاہ پٹیاں باندہیں گی۔رپورٹس کے مطابق انھیں دل کا دورہ پڑا اور وہ جانبر نہ ہو سکے۔انہوں نے 15 سالہ کرئیر کے بعد سنہ 2007 میں بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لی تاہم سنہ 2013 تک وہ فرنچائز ٹی ٹوئنٹی کھیلتے رہے۔رپورٹس کے مطابق شین وارن کو میڈیکل ٹیم نے جان بچانے کی کوشش کی لیکن وہ جانبر ثابت نہ ہوسکے۔1994میں شین وارن نے مارک وا اور ٹم کے ساتھ مل کر پاکستان کے سابق کپتان سلیم ملک پر میچ فکسنگ کا الزام لگایا تھاجس کی وجہ سے سلیم ملک کو ابھی تک پابندی کا سامنا ہے۔شین وارن نے یاسر شاہ کی بولنگ کو بہتر بنانے میں بھی کردار ادا کیا تھا۔شین وارن نے انتقال سے 12 گھنٹے قبل کیے گئے اپنی ٹوئٹ میں سابق آسٹریلوی وکٹ کیپر راڈنی مارش کے انتقال پر اظہار افسوس کیا تھا تاہم وہ یہ نہیں جانتے تھے کہ وہ بھی اس دنیا میں چند گھنٹوں کے مہمان ہیں۔آسٹریلوی کرکٹر اسٹیو اسمتھ کا کہنا ہے کہ یہ سوچ کر دکھ ہورہا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں دو آسٹریلوی لیجنڈری کھلاڑیوں کو ہم نے کھو دیا،میری تمام دعائیں شین وارن کی فیملی کے ساتھ ہیں۔کپتان بابر اعظم نے کہا کہ شین وارن کے انتقال کی خبر پر یقین نہیں آتا ، یہ کرکٹ کیلئے بڑا نقصان ہے۔شین وارن نے اپنی جادوئی اسپن سے پوری نسل کو متاثر کیا ۔محمد رضوان نے کہا کہ شین وارن کے انتقال کی خبر پر کافی افسوس ہوا ہے ۔شعیب اختر کا کہنا ہے کہ شین وارن کے انتقال کے بعد پیدا ہونگ والا خلا بہت دیر سے پر ہوگا۔شاہد آفریدی نے کہا کہ کرکٹ کی دنیا آج لیگ اسپن کی یونیورسٹی سے محروم ہوگئی۔ میں اپنے کیرئر میں شین وارن سے بہت متاثر تھا ۔وسیم اکرم نے کہا کہ میرے دوست شین وارن کے انتقال کی خبر پر افسوس ہوا ہےوہ اعلی بولر ہونے کے ساتھ ساتھ وہ شاندار اینٹرٹینر بھی تھے۔شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں، کرکٹ کی دنیا وارن کو ہمیشہ مس کرے گی۔شاداب خان نے کہا کہ شین وارن میرے لیگ اسپن شروع کرنے کی وجہ تھے۔ان جیسا کوئی اور نہیں ہوسکتا، انہوں نے پوری جنیریشن کو متاثر کیامجھ سمیت بہت سارے بولرز نے شین وارن کی وجہ سے لیگ اسپن شروع کی۔ دریں اثناء پی سی بی کے سی ای او فیصل حسنین ،آئی سی سی کے سی ای او جیف ایلا ڈائس اور کرکٹ آسٹریلیا کے سی ای او نک ہوکلے نے پریس کانفرنس میں راڈنی مارش کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارے بچپن کے ہیرو تھے۔ 

اہم خبریں سے مزید