سانحہ آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پشاور میں دہشت گردوں کے حملے میں معجزانہ طور پر زندہ بچ جانے والے احمد نواز آکسفورڈ یونیورسٹی کی ڈیبیٹنگ سوسائٹی آکسفورڈ یونین کے صدر منتخب ہوگئے۔
احمد نواز کو دنیا کی انتہائی معتبر اور تاریخ کی قدیم ترین یونیورسٹی آکسفورڈ میں اگست 2020 میں داخلہ ملا تھا۔
احمد نواز نے گزشتہ روز اپنے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ آج میری زندگی کا سب سے یادگار اور تاریخ ساز لمحہ ہے، مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے بے حد فخر محسوس ہو رہا ہے کہ میں دنیا کے سب سے بڑے اور تاریخی پلیٹ فارمز میں سے ایک آکسفورڈ یونین کا صدر منتخب ہو گیا ہوں۔
احمد نواز نے کہا کہ وہ ہر اس شخص کے ہمیشہ شکر گزار رہیں گے جنہوں نے منتخب ہونے میں ان کی حمایت کی، وہ اپنے والدین کے بھی شکرگزار تھے، جنہوں نے ہر چیز میں ان کا ساتھ دیا۔
واضح رہے کہ 2014 میں پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے وقت احمد نواز کی عمر 14 برس تھی۔
اسکول پر حملے کے وقت احمد اپنے آپ کو مردہ ہونے کا بہانہ کرکے جان بچانے میں کامیاب ہوئے تھے جبکہ انہوں نے اپنی استاد کو آگ لگانے کے خوفناک واقعہ کو اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا۔
احمد کے بازو پر متعدد چوٹیں آئی تھیں جس کے بعد ان کا خصوصی طور پر برمنگھم کے ملکہ الزبتھ اسپتال میں علاج ہوا تھا۔
برطانوی ڈاکٹرز نے احمد نواز کا علاج کیا جس کے بعد وہ صحت مند زندگی کی طرف لوٹے اور پھر لندن میں ہی تعلیم کا آغاز کیا۔
احمد نواز کو برطانیہ کے شہزادہ ولیم سے کنگسٹن پیلس ’گلوبل لیگیسی ایوارڈ 2019‘ سے نوازا جا چکا ہے۔
دو برس قبل نومبر میں احمد نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا تھا کہ انھیں کولمبو میں ساؤتھ ایشیا یوتھ سمٹ میں ایشین انسپریشن ایوارڈ سے نوازا جائے گا‘۔
کولمبو میں ساؤتھ ایشیا یوتھ سمٹ میں ایشین انسپریشن ایوارڈ سے بھی احمد نواز کو نوازا جاچکا ہے، امن کے فروغ اور نوجوانوں کوبا اختیار بنانے پر احمد کو اس اعزاز سے نوازا گیا تھا۔