• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرائے پر گھر لینے سے قبل کے ضروری نکات

اگر آپ ذاتی مکان خریدنے یا تعمیر کرنے کی استطاعت نہیں رکھتےتو ایسے میں آپ کو رہائش کے لیے کرائے پر مکان یا اپارٹمنٹ درکار ہوتا ہے۔ مہنگائی کے اس دور میں اپنے بجٹ کے مطابق گھر کی تلاش ایک مشکل کام ہے۔ بعض اوقات تمام سہولتوں سے آراستہ ایک بہتراور مناسب گھر ڈھونڈنے کاعمل خاصا پیچیدہ اور مشکل محسوس ہوتا ہے۔ 

لوگوں کو کچھ باتوں کا اندازہ نہیں ہوتا جیسے کہ تلاش کا عمل کہاں سے شروع کیا جائے؟ کن لوگوں سے رابطہ کیا جائے؟ ایجنٹ کی جانب سے دکھائے گئے گھروں میں کن سہولتوں کا جائزہ لیا جائے؟ قانونی معاہدہ کے اطلاق پر دھوکہ دہی سے کیسے محفوظ رہا جائے؟ وغیر ہ وغیرہ۔ یہ تمام باتیں کرائے پر لیے جانے والے گھروں کی تلاش کے دوران لوگوں کے لیے بسا اوقات مشکلا ت کھڑی کردیتی ہیں۔ لہٰذا، آج کے مضمون میں اسی مشکل کے حل کے لیے کچھ معلومات فراہم کی جارہی ہیں جو کرائے پر گھر کی تلاش اورحصول کےعمل کو آسان بناتی ہیں۔

آمدنی کا حساب کتاب

کرائے کے گھر کی تلاش سے قبل اپنی آمدنی کا جائزہ لیں اورغور کریں کہ آپ اپنی ماہانہ آمدنی میں سے کتنا کرایہ ہر ماہ بآسانی ادا کرسکتے ہیں۔ اس سلسلے میں ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ گھر کا کرایہ آپ کی ماہانہ آمدنی کے 30فیصد سے زیادہ نہ ہو۔ لہٰذا اسی بجٹ کے مطابق گھر تلاش کرنے کا عمل شروع کریں۔ اگر آپ کسی اچھے علاقے میں گھر کی تلاش میں ہیں تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کی ماہانہ آمدنی اضافی کرائے دینے میں رکاوٹ نہ ہو۔

درکار ضرورتیں

یہ سوال بھی خاصا اہم ہے کہ کرائے کے مکان / اپارٹمنٹ میں آپ کو کن چیزوں کی ضرورت ہے؟ اس سلسلے میں اپنی ضروریات کسی پرچے پر درج کریں، مثال کے طور پر آپ ایسی پرسکون جگہ رہائش اختیار کرنا چاہتے ہیں جو آپ کے دفتر یا بچوں کے اسکول سے نزدیک ہو، ایسی عمارت جس میں گاڑی کھڑی کرنے کے لیے پارکنگ کی سہولت میسر ہو۔ اس عمل کے ذریعے آپ کے لیے گھر تلاش کرنے کا عمل قدرے آسان بن جائے گا۔

تلاش کا عمل

کرائے پر گھر حاصل کرنے کے لیے بروکر کی خدمات حاصل کرنے پر عموماً ایک ماہ کرائے کے مساوی رقم اسے ادا کرنی پڑتی ہے۔ اگر آپ اس اضافی رقم کی ادائیگی سے بچنا چاہتے ہیں تو پھر آپ کو اپنے مطلوبہ علاقوں میں خود ہی تلاش شروع کرنا ہوگی۔ اس سلسلے میں اخبار کے کلاسیفائیڈ صفحات، انٹرنیٹ اور آپ کا حلقہ احباب مددگار ثابت ہوں گے۔ دوستوں کو بتائیں کہ آپ ایک اچھے مکان/اپارٹمنٹ کی تلاش میں ہیں، ساتھ ہی رینٹل مارکیٹ سے منسلک رہیں اور جہاں مناسب لگے وہاں وزٹ کے لیے جائیں۔

گھر کا جائزہ

گھر کی تلاش مکمل ہوجانے کے بعد اگلا مرحلہ گھر کا جائزہ لینے کا ہے۔ صرف علاقے دیکھ کر مطمئن نہ ہوجائیں کیونکہ اس حوالے سے اکثرو بیشتر لوگ دھوکہ کھاجاتے ہیں، مکان مالک زبانی طور پر کچھ بتاتا ہے جبکہ اصل حقیقت اس کے برعکس ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر پانی اور بجلی آنے کے اوقات کے حوالے سے غلط بیانی کرنا۔ اس مسئلہ سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ معاہدہ کرتے وقت تمام باتیں درج کروائی جائیں۔ دوسری جانب گھر کا جائزہ لینے کے حوالے سے مندرجہ ذیل باتیں قابل غورہیں۔

٭ گھر میں لگے تمام سوئچ بورڈز کو دیکھیں ،آیا کوئی کمرہ ایسا تو نہیں جہاں سوئچ بورڈ سرے سے موجود ہی نہ ہو یا پھر خراب ہو۔

٭ وولٹیج چیک کریں کہ آیا یہ الیکٹرانکس آلات کا بوجھ اٹھا پائے گا یا نہیں۔ اس سلسلے میں ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ الیکٹرک کیٹل اور مائیکرو ویو بیک وقت آن کرکے چیک کریں، اگر وہ ایک ساتھ صحیح کام کریں تو سمجھیں کہ وولٹیج مناسب ہے۔

٭ انٹرنیٹ وقت کی اہم ضرورت ہے وائی فائی انٹرنیٹ اورکیبل وغیرہ کے نظام سے متعلق معلومات لیں کہ آیا کرائے میں مالک مکان آپ کو یہ سہولت دے رہا ہے یا نہیں۔ اگر جواب منفی ہو تو متبادل ذرائع جانیں کہ اس علاقے میں کس طرح اور کتنے ماہانہ کرائے پر یہ سہولتیں دی جاتی ہیں۔

٭ گھر میں موجود کھڑکی دروازے اور ہینڈل وغیرہ کا رنگ وروغن چیک کریں، لاک چیک کریں تاکہ آپ کی غیر موجودگی میں آپ کے گھر کی حفاظت یقینی رہے۔ ساتھ ہی باتھ روم /واش روم کا جائزہ لیں کہ کہیں کسی دروازے کنارے پھپھوندی (mold) تو نہیں کیونکہ یہ نہ صرف بدبو اور گھر میں بدصورتی کا سبب بنتی ہے بلکہ صحت کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہوتی ہے ۔

دستاویزات

کوئی بھی گھر کرائے پر لینے کا عمل مکان مالک سے ایک قانونی معاہدہ کی صورت ہوتا ہے، جسے عام طور پر رینٹل یا ٹینینسی ایگریمنٹ کہا جاتا ہے۔ اس اقرار نامہ میں کرایہ دار کی ذاتی تفصیلات، گواہان کے دستخط، ماہانہ دیے جانے والے کرائے کی رقم، رہائش سے قبل ایڈوانس کے طور پر لی جانے رقم، ایک سال یا مخصوص مدت کے بعد کرایہ بڑھائے جانے کی شرح اور گھر چھوڑنے سے پہلے کے قواعد وضوابط درج ہوتے ہیں۔ 

ان دستاویزات پر دستخط کرنے سے پہلے بطور کرایہ دار ان کا تفصیلی مطالعہ آپ کے لیے خاص اہمیت کا متقاضی ہے۔ ہمارے یہاں ان دستاویزات میں عموماً مالک مکان پر لاگو ہونے والےقواعدوضوابط کی تفصیلات درج نہیں ہوتیں جبکہ مغربی ممالک میں مکان مالک بھی کئی قوانین کا پابند ہوتا ہے۔