شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کِم جونگ اُن کو دنیا صرف ان کی اور ان کی ریاست کی جارحانہ پالیسی اور میزائل ٹیکنالوجی کی وجہ سے جانتی ہے۔ لیکن ان کی زندگی بھی اتنی پراسرار رہی ہے جس کے بارے میں آج تک لوگ زیادہ نہیں جان سکے۔
یہاں کم جونگ ان کے بارے میں کچھ دلچسپ حقائق بتائے جارہے ہیں جنہیں جان کر یقیناً آپ بھی حیران رہ جائیں گے۔
دوسرے نام سے تعلیم حاصل کی:
کِم کو بچپن میں گیمز اور باسکٹ بال کا بے حد شوق تھا وہ اپنا زیادہ وقت اپنا شوق پورا کرنے میں لگادیتے جس کے باعث وہ بمشکل ہی امتحانات میں پاس ہوا کرتے تھے۔
یہی وجہ تھی کہ ان کے والد نے انہیں سوئٹزرلینڈ کے انٹرنیشنل اسکول آف برن سے نکلوایا اور دوسرے اسکول میں داخل کروایا۔
یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ نئے اسکول کی چھٹی جماعت میں استاد نے انہیں شمالی کوریا کے حکمراں گھرانے کے کم جونگ ان نہیں بلکہ شمالی کوریا کے ایک عام بچے کی حیثیت سے متعارف کروایا اور ان کا نام پاک اُن بتایا۔
تاریخ پیدائش کا پتہ نہیں:
کِم جونگ اُن کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ وہ 8 جنوری 1982 کو پیدا ہوئے، لیکن یہ درست نہیں ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اُن کی پیدائش کا حقیقی سال نہیں ہے۔
جنوبی کوریا کی انٹیلیجنس کے مطابق کِم جونگ اُن 1982 میں نہیں بلکہ اس کے بھی دو سال بعد پیدا ہوئے تھے۔ جبکہ ان کا اپنی عمر زیادہ بتانے کا مقصد یہ ہے کہ وہ بڑی عمر کی شخصیت نظر آئیں۔
کِم جونگ کی پلاسٹک سرجری:
شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کے بارے میں یہ مشہور ہے کہ انہوں نے 27 برس کی عمر میں پلاسٹ سرجری کروائی تھی، جس کا مقصد یہ تھا کہ وہ اپنے دادا کی طرح دکھائی دیں۔
تاہم جزیرہ نما کوریا میں کِم جونگ اُن کی ان کے دادا اور اس ریاست کے بانی کم ٹو سنگ میں مشابہت اور پلاسٹک سرجری سے متعلق پر قیاس آرائیاں اب بھی جاری ہیں۔
والد کے انتقال پر نہ رونے والوں کو سزا:
کِم نے عارضہ قلب میں مبتلا والد کے انتقال کے بعد اس بات کو یقینی بنایا تھا کہ پورے شمالی کوریا میں ہر شخص یہ سوگ منائے۔
شمالی کوریا میں ہر کوئی ہذیانی انداز میں رونے لگا اور جو ایسا نہیں کر رہا تھا تو اسے سکھانے کے لیے اسپوکس ماڈل مقرر کیا گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ جس نے ایسا نہیں کیا انہیں سزا کے طور پر لیبر کیمپس میں 6 ماہ کے لیے بھیج دیا گیا۔
پراسرار بچپن:
شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کے بچن کے بارے میں بھی کسی کو کچھ نہیں معلوم، حالانہ مختلف میڈیا اداروں نے ان کے اسکول کی کھوج تو کی لیکن کبھی ان کی کوئی تصویر سامنے نہیں آسکی۔
سال 2014 میں ان کے بچپن سے متعلق ایک فوجی پریڈ کی کچھ تصاویر منظر عام پر آئی تھیں جن میں ایک بچے سے متعلق کہا گیا تھا کہ یہ کم جونگ ان ہیں لیکن اس کے بارے میں کوئی تصدیق نہیں ہوسکی کہ آخر یہ بچہ وہی ہے جس کے بارے میں اندازہ لگایا جارہا ہے۔
بغیر فوجی پس منظر کے فور اسٹار جنرل:
اسی طرح کم جونگ ان ایک ایسی شخصیت ہیں جن کا کوئی فوجی پس منظر نہیں ہے لیکن پھر بھی وہ اپنی فوج کے فور اسٹار جنرل ہیں۔
بچپن کی دوست سے شادی:
کم جونگ نے اپنی بچپن کی دوست ری سول جو سے شادی کی تھی، ری سول جو اُس وقت چیئر لیڈر اور گلوکارہ تھیں۔
پاپ میوزک میں لڑکیوں کا انتخاب:
ویسے تو شمالی کوریا میں بھی پاپ میوزک موجود ہے، لیکن وہ اس طرح کا نہیں جیسا کہ ہم نے دنیا بھر میں دیکھا ہے۔
پاپ میوزک بینڈز میں لمبے بالوں والے گلوکاروں کے بجائے وہاں پر فوجی آرکیسٹرا کے ساتھ پاپ میوزک کو واضح کیا گیا ہے جبکہ انہیں میوزک ویڈیوز میں یہ دکھانا ہوتا ہے کہ شمالی کوریا کہ لوگ کتنی اچھی زندگی گزار رہے ہیں۔
شمالی کوریا کے موجودہ مشہور بینڈ کا نام ’مورن بونگ‘ ہے۔ اس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس میں موجود لڑکیوں کو کم جونگ ان نے خود چنا تھا۔
جیکی چین کے مداح:
ریاستی امور سنبھالنے کے ساتھ ساتھ کم جونگ کو فلمیں دیکھنے کا بھی شوق ہے اور ان کے پسندیدہ اداکار چینی سپر اسٹار جیکی چین ہیں۔
ان کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ بچپن سے ہی جیکی چین کے بہت بڑے مداح ہیں۔
دنیا کا پرکشش مرد:
کم جونگ ان کو 29 سال کی عمر میں دنیا کا سب سے پرکشش مرد قرار دیا گیا تھا۔
ایک اخبار نے ان کی شخصیت کو لے کر تحریر کیا تھا کہ ان کی دل دلبھانے والی خوبصورتی، گول چہرہ، لڑکپن کی دلکشی سے ہر خاتون کا خواب پورا ہوتا ہے۔