• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

کوچز کو نظر انداز کرنے سے قومی ہاکی میں تباہی آئی

کسی بھی کھیل میں کوچز کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے جو نئے ٹیلنٹ کو گروم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، نئے کھلاڑیوں کی تلاش کے لئے کوچنگ اکیڈمیاں بنائی جاتی ہیں، ہاکی میں ایک زمانے میں عالمی، ایشیائی سطح پر پاکستان کا طوطی بولتا تھا، مگر پاکستان ہاکی فیڈریشن کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے پاکستان کا اس کھیل میں زوال شروع ہوگیا۔

ماضی میں ملک کی ہر ایسوسی ایشن اپنی ٹیم کے ساتھ مستند کوچ رکھتی تھی جو ان کے کھلاڑیوں کی تیکینک کو بہتر بنانے میں نمایاں کردار ادا کرتے تھے،قومی ٹیم کے ساتھ ہمارے سابق اولمپئین، بریگیڈئیر عاطف، اصلاح الدین، حنیف خان، حسن سردار، شہناز شیخ ،سمیر حسین، قمر ابراہیم،خواجہ ذکاء الدین بطور کوچ ٹیم کو بام عروج پر لے گئے مگر پھر ہم غیر ملکی کوچ کے بندھن میں بندھ گئے جس سے ہماری ہاکی کو تو کوئی فائدہ نہیں ہوا، مگر فارن کوچ مال بناکر کرنکل گئے، ہماری ہاکی میں سدھار نہ آسکا، موجودہ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے بھی کوچنگ اور امپائرنگ کے شعبے کو نظر انداز ہی رکھا،کسی ایسوسی ایشن کو ٹیم کے ساتھ کوچ رکھنے کے حوالے سے پابند نہیں کیا،اداروں کی ٹیموں کے ساتھ کوچ کے ہونے سےان کے کھلاڑیوں کو تو سیکھنے، غلطیوں کو دور کرنے میں مدد مل جاتی تھی یا اب بھی مل جاتی ہے مگر ایسوسی ایشن کے کھلاڑیوں کو اس حوالے سے دشواری اور مشکلات کا سامنا رہا ہے۔

حال ہی میں کراچی ہاکی ایسوسی ایشن نے کوچز ورکشاپ کا انعقاد کر کے ملکی ہاکی میں نئی روایت کو جنم دیا، جس کا مقصد کراچی اور سندھ بھر کے کوچز کواعتماد دینا، ان کی خامیوں کو دور کرنا، انہیں اس کھیل میں ہونے والی عالمی تبدیلیوں سے آگہی دیا تھا، ایف آئی ایچ کے ماسٹر کوچ طاہر زمان نے تین روزہ ورکشاپ کے دوران کوچز کو ذہنی اور جسمانی طور پر مظبوط بنانے کے لئے عملی اور تحریری طور پر لیکچر دئیے، ان کے امتحان لئے، ان کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کئے، شرکاء کے سوالوں کے جوابات دئیے۔ 

ماسٹر کوچ طاہر زمان نے شرکاء کی تعداد کے لحاظ ورکشاپ کو ایف آئی ایچ اور اے ایچ ایف کے تحت پاکستان میں ہونے والے ورکشاپس میں سے اسے سب سے بڑی کوچنگ ورکشاپ قرار دیا۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے کوآرڈینیٹر و کے ایچ اے کے سیکریٹری حیدر حسین نے شرکاء کی دلچسپی کو قابل دید قرار دیتے ہوئے کہا کہ کوچنگ ورکشاپ کا مقصد کوچز کو جدید ہاکی سے ہم آہنگ کرنا ہے، طاہر زمان نے گیند کو حرکت دینے اور اسے کنٹرول کرنے کے لئے ضروری موضوعات کا احاطہ کیا جن میں ہاکی اسٹک گرپس، باڈی پوزیشن، فالو تھرو وغیرہ شامل تھے، ماسٹر ٹرینر نےکھیل، ڈیبریفینگ، بریفنگ کے حوالے سے شرکاء کے علم کو بھی سراہا.اس موقع پر کوچز نے کے ایچ اے اسپورٹس کمپلیکس میں عملی طور پر بھی اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔

آخری سیشن کے دوران کے ایچ اے کے سیکریٹری حیدر حسین نے اچانک طاہر زمان کو ان کی سالگرہ کا کیک پیش کر کے ماسٹر ٹرینر کو خوشگوار حیرت میں ڈال دیا، طاہر زمان نے حیدر حسین، کے ایچ اے کے سرپرست اعلی جنرل ریٹائرڈ طارق حلیم سوری، گلفراز احمد خان، ڈاکٹر ایس ماجد اور ابوذر امراؤ سمیت دیگر کے ساتھ اپنی سالگرہ کا کیک کاٹا، سیشن کے اختتام پر سندھ کے سیکریٹری کھیل و امور نوجوانان اختر عنایت بھرگڑی نے کہا کہ کے ایچ اے ورکشاپ کا دائرہ پورے صوبے تک پھیلائے۔ محکمہ کھیل کے ایچ اے کی بھر پور معاونت کرے گا، ورکشاپ کے اختتام پر سیکریٹری اسپورٹس نے تربیت مکمل کرنے والے کوچز میں سرٹیفکیٹ تقسیم کئے۔ (نصر اقبال)

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید