• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہر سگریٹ پر انتباہ چھاپ کر بچوں میں سگریٹ نوشی ترک کرائی جائے، ٹوری پیر

لندن (پی اے) ہر سگریٹ پر انتباہ چھاپ کر بچوں میں سگریٹ نوشی ترک کرائی جائے۔ وزراء کو بتایا گیا ہے کہ ہر سگریٹ پر صحت کی وارننگ شائع کی جائے تو یہ اقدام انگلینڈ کو تمباکو کی وبا سے نمٹنے میں عالمی رہنما بنا دے گا۔ مینوفیکچررز کو ’’سگریٹ اسٹک ہیلتھ وارننگ بل‘‘ کی شرائط کے تحت ہرسگریٹ اور رولنگ پیپر کے اطراف میں آٹھ مختلف انتباہ شائع کرنے ہوں گے۔ ان میں ’’سگریٹ نوشی سے ہونے والی ہلاکتیں‘‘ اور صحت کے اثرات کو اجاگر کرنے کے لئے دیگر پیغامات، مالی اخراجات اور تمباکو نوشی ترک کرنے کے مشورے کے لئے رابطے کی تفصیلات شامل ہوں گی۔ کنزرویٹیو پیر لارڈ ینگ آف کوکھم نے 1979میں مارگریٹ تھیچر کی حکومت میں وزیر صحت کے طور پر پہلی بار یہ معاملہ اٹھانے کے بعد اپنی تجویز کو قانونی حیثیت دلوانے کے لئے لابنگ کرتے ہوئے 43سال گزارے ہیں۔ انہوں نے لارڈز کو بتایا کہ یہ ان بچوں کو روکنے میں خاص طور پر کارآمد ثابت ہوگا، جو پیکٹ کے بجائے انفرادی سگریٹ کے ذریعے سگریٹ نوشی شروع کرتے ہیں۔ انگلستان بلاشبہ تمباکو کی وبا سے نمٹنے میں دنیا کی کامیاب ترین قوموں میں سے ایک ہے لیکن جب اس مہلک لت سے نمٹنے کے لئے جرات مندانہ پالیسیوں کے نفاذ کی بات آتی ہے تو ہم قیادت کی بجائے پیروی کرنے کا رجحان رکھتے ہیں۔ یہ بل ہمیں لیڈر بننے کا موقع فراہم کرتا ہے، جو تمباکو کنٹرول میں عالمی رہنما کے طور پر اپنا مقام مضبوط کرنے میں مدد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ انگلینڈ میں روزانہ سگریٹ نوشی کرنے والے 280 بچوں میں سے صرف ایک تہائی کامیابی کے ساتھ یہ عادت چھوڑ د یں گے۔ لارڈ ینگ نے مزید کہا کہ میں نے سب سے پہلے 1970ء کی دہائی کے آخر میں مارگریٹ تھیچر کی حکومت میں وزیر صحت کی حیثیت سے سگریٹ کے انتباہ شائو کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔
یورپ سے سے مزید