• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ابتدائی ادوار میں تہذیبیں دریاؤں کے آس پاس ترویج پاتی تھیں اور آج بھی دنیا بھر میں کئی شہر پانی کے قریب ہیں، جس کی وجہ سے ان شہروں کی تعمیرات کو اکثر سیلابی صورتحال سے نمٹنا پڑتا ہے۔ تاہم، تعمیرات میں سیلاب سے بچنے کے طریقے نکالے جاتے رہے ہیں اور اس حوالے سے کام ہوتا رہتا ہے۔

سیلاب سے محفوظ رہنے والی عمارتوں کو سیلابی پانی اندر جانے سے روکنے کے لیے ڈیزائن کیا جاتا ہے۔ وہ کنکریٹ یا کنکریٹ اور اسٹیل کے مرکب سے تعمیر کی جاتی ہیں، حالانکہ پانی کی کساوٹ کو چنائی اور پانی کے خلاف مزاحمت کرنے والی جھلی، پلاسٹک کی چادر یا اسفالٹ وغیرہ سے بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ کنکریٹ یا چنائی کی تہہ کا استعمال کیے بغیر فریم شدہ عمارتوں کو سیلاب سے محفوظ بنانا عموماً مشکل ہوتا ہے۔ اس کی وجہ فریم جنکشن کے ارد گرد داخلی پوائنٹس کی زیادہ تعداد ہونا ہے۔

پانی کو باہر رکھنے کے لیے بنائی گئی عمارتوں کو خاص طور پر ڈیزائن کیے گئے دروازے، کھڑکیاں اور یوٹیلیٹی کنکشن استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ واٹر پروف تہہ میں کوئی کمزور حصہ باقی نہ رہے۔ سیلاب زمین کے اوپر اور نیچے آتا ہے اور چونکہ پانی کی سطح بلند ہوجاتی ہے تو مٹی کے ذریعے بقایا نمی اوپر کی جانب آتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سیلاب سے محفوظ عمارتوں میں فرش کو بھی واٹر پروف بنانے کی ضرورت ہے۔

عمارت کے ارد گرد سیلابی پانی کی اونچی سطح کے ساتھ، پانی کو باہر رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ پانی زیادہ رفتار سے بہتاہے تو اس سے عمارت کو سیلاب سے بچانے والے دفاع پر دباؤ بڑھتا ہے۔ پانی کی مزاحمتی تہہ سے ممکنہ رساؤ کے ساتھ ساتھ، سیلاب سے محفوظ رہنے والی عمارتوں کا ان کے تعمیراتی ڈھانچے پر لگائی جانے والی غیر معمولی میکانکی قوتوں سے بھی تحفظ ہونا چاہیے۔ عمارت کے باہر آنے والا پانی باہر کی دیواروں اور گراؤنڈ فلور کے لیے مزاحمت پیدا کرتا ہے جبکہ اس کے نیچے پانی کی بڑھتی ہوئی سطح زمین کو اوپر کی طرف دھکیل سکتی ہے۔ 

سیلاب سے محفوظ رہنے والی عمارتوں کو کنکریٹ کے مضبوط فرش یا بیم اور بلاک والے فرش کے نیچے اضافی واٹر پروفنگ کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ پانی کی وجہ سے فرش کو زبردستی اوپر آنے سے روکنے کے لیے جھلی (Membrane) کا وزن بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایک تیسرا عنصر جو سیلابی پانی کو زیادہ نقصان کا باعث بناتا ہے (پانی کی سطح میں اضافے اور بڑھتی ہوئی رفتار کے بعد) وہ اس کے کم ہونے میں لگنے والے وقت کی طوالت ہے۔ سطح دریا سے نیچے اور کئی ساحلی علاقے کئی دنوں یا ہفتوں تک ریزیڈیول سیلاب کا سامنا کر سکتے ہیں۔

ان تمام عوامل کی بنیاد پر ایسی تعمیرات جن کو سیلابی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہے، سیلاب کے خلاف مزاحمت (Resistance) کے بجائے لچک (Resilience)کی طرف مائل ہیں۔ فلڈ ریسیلینٹ تعمیر سیلابی پانی کو عمارت تک پہنچنے سے پہلے ہی روکتی ہے۔ اس میں عمارتوں کی ڈیزائننگ شامل ہے، جس میں نچلی منزل بغیر کوئی بڑا نقصان پہنچائے بغیر زیرِ آب رہ سکتی ہے۔ اس طرح کی ڈیزائننگ میں یوٹیلیٹی پوائنٹس اور برقی انفرااسٹرکچر کو زمینی سطح سے اوپر یا دیوار پر رکھنا ہوتا ہے۔ ذیل میں سیلاب سے محفوظ رہنے والی چند عمارتوں کا ذکر کیا جارہا ہے۔

لفٹ ہاؤس، بنگلہ دیش

لفٹ ہاؤس (کم آمدنی والی فلڈ پروف ٹیکنالوجی) کو پرتھولا پروسن نے اپنے ماسٹر کے تھیسس کے لیے ڈیزائن اور تعمیر کیا تھا۔ ان کی توجہ بنگلہ دیش کے دارالحکومت میں کم آمدنی والے رہائشی علاقوں کے لیے سیلاب سے محفوظ رہنے والی جدید رہائش گاہیں بنانے پر مرکوز تھی۔ لفٹ ہاؤس اقتصادی طور پر بانس کے فریم اور ری سائیکل شدہ پلاسٹک کی پانی کی بوتلوں سے بنایا گیا ہے۔ سیلاب کے دوران، یہ ایک کھوکھلی فیرو-سیمنٹ فاؤنڈیشن کے اوپر تیر سکتا ہے اور سیلابی پانی اترنے کے بعد خشک زمین پر محفوظ طریقے سے واپس آجاتا ہے۔

فلوٹ ہاؤس، امریکا

نیو اورلینز میں فلوٹ ہاؤس بھی ضرورت مند لوگوں کی مدد کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ 2005ء میں سمندری طوفان کترینا کی وجہ سے ہونے والی تباہی کے بعد، مورفوسس آرکیٹیکٹس نے ایک کم آمدنی والے ہاؤسنگ پروجیکٹ کو ڈیزائن کیا جو کم لاگت میں تیزی سے بڑے پیمانے پر تیار کیا جا سکتا ہے۔ فلوٹ ہاؤس پہلے سے تیار شدہ اور خود کفیل ہے، اور یہ فلوٹنگ فاؤنڈیشن کے اوپر گائیڈ پوسٹس پر چڑھ کر سیلاب کے پانی سے بچ سکتا ہے۔

بلومنگ بیمبو ہوم، ویتنام

ویتنامی آرکیٹیکچر اسٹوڈیو ’ایچ اینڈ پی آرکیٹیکٹس‘ کی جانب سے بنایا جانے والا بلومنگ بیمبو ہوم سیلاب سے محفوظ رہائش کے لیے ایک اور سستا حل ہے۔ بانس کا ڈھانچہ زمین سے تین میٹر کی بلندی پر ایستادہ کیا جاتا ہے اور لکڑی کی سیڑھیوں کے ذریعے پورے گھر کو گھیرے ہوئے ڈیک تک پہنچا جاتا ہے۔ عمارت کا بیرونی حصہ بانس، فائبر بورڈ اور ناریل کے پتوں سے بنایا گیا ہے۔ اس مواد کی استعداد اور مقامی سطح پر دستیابی ڈیزائن کو ماہرانہ اِن پٹ کے بغیر مکمل طور پر حسبِ ضرورت بناتی ہے۔

فلڈ پروف ہاؤس، امریکا

گولڈن اسٹیٹ میں ایک بیچ ہاؤس چار میٹر تک طوفانی لہروں یا بڑھتے ہوئے سمندر کو برداشت کر سکتا ہے۔ اسٹوڈیو پیک اینکونا کا یہ ڈیزائن پہلے سے تیار کیا جاتا ہے۔ اس میں کنکریٹ اور اسٹیل سے بنے دو ستونوں کے اوپر دھاتی یونٹ رکھا جاتا ہے اور اسے زمین پر اسٹیل سے مضبوط کنکریٹ فاؤنڈیشن کے ساتھ محفوظ بنایا جاتا ہے۔ 

سیلاب کے دوران گراؤنڈ فلور پر موجود گیراج اس فاؤنڈیشن سے الگ ہو جاتا ہے اور ستونوں پر موجود باقی عمارت کے نیچے تیرتا ہے۔ سیڑھیاں سمندر کے دائیں زاویے پر رکھی گئی ہیں، اس لیے شوریدہ پانی یا لہریں سیڑھیوں سے ٹکرانے کے بجائے گزر جاتی ہیں۔