اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے صدر عارف علوی کا خط ملنے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے ابھی تک باضابطہ طورپر صدر کا کوئی خط نہیں ملا ہے۔
شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آج دوپہر 12 بجے تک مجھے صدر عارف علوی کا عبوری وزیراعظم کے لیے کوئی خط نہیں ملا، جب صدر کا خط موصول ہوگا تو اپنے وکلاء اور اتحادیوں سے مشاورت کریں گے۔
لیگی صدر کاکہنا تھا کہ اس وقت تو عارف علوی اور عمران خان خود آئین شکنی کے مرتکب ہیں، صدر عارف علوی نے آئین کو پاؤں تلے روندا ہے آئین شکنی کی ہے، پہلے اس کا فیصلہ ہوگا اگلی بات بعد میں ہوگی ۔
شہباز شریف نے کہاکہ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ آپ کو ذیلی کمیٹی میں زبانی شرکت کی دعوت دی گئی ہے،جس پر میں نے پوچھا کہ اپوزیشن کے باقی ارکان کو دعوت آئی ہے ؟،مریم اورنگزیب نے بتایا کہ اپوزیشن کے اور کسی رہنما کو دعوت نہیں آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کیا بھونڈا مذاق ہے مجھ اکیلے کو اور وہ زبانی آخری وقت بلایا جائے، ہم ان کے غلام ہیں کیا یہ کوئی طریقہ ہے زبانی کلامی بلانے کا، میں وہاں جاؤں اور مجھے کہا جائے کہ آپ کو تو بلایا نہیں، یہ کیا ہے ؟
شہباز شریف کاکہنا تھا کہ یہ صورتحال برداشت نہیں کی جائے گی۔