• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی اے نے ڈاکٹر اسرار کا چینل بحال کرنے کے لیے یوٹیوب کو خط لکھ دیا

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے اسلامک اسکالر ڈاکٹر اسرار کا یوٹیوب چینل بحال کرنے کے لیے یوٹیوب کو خط لکھ دیا۔

پی ٹی اے کی جانب سے لکھے گئے خط میں بتایا گیا کہ ڈاکٹر اسرار کے چینل پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز  ’نفرت انگیز تقریر‘ کیلئے نہیں بلکہ تعلیم کے مقصد کے لیے ہیں۔

 پی ٹی اے نے یوٹیوب پر زور دیا کہ وہ ممتاز مسلم اسکالر ڈاکٹر اسرار احمد کے چینل کو اَن بلاک کرے۔

پی ٹی اے کے ایک عہدیدار کے مطابق ’پی ٹی اے نے باضابطہ طور پر یوٹیوب سے رابطہ کیا ہے اور نفرت انگیز تقریر کے الزام میں مرحوم ڈاکٹر اسرار احمد کے چینل کو بلاک کرنے کا معاملہ اٹھایا ہے۔‘

اتھارٹی نے ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب سے سے اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنے کے لیے بھی کہا ہے۔

کہا گیا کہ ڈاکٹر اسرار احمد کے چینل کی یکطرفہ بندش آن لائن آزادی اظہار کی  حدود کے بارے میں سوالات اٹھاتی ہے۔

ڈاکٹر اسرار کے یوٹیوب چینل کی بندش:

رواں ماہ کے آغاز میں ویڈیو شیئرنگ کی سب سے بڑی ویب سائٹ یوٹیوب نے یہود مخالف تبصرے کرنے کے الزام میں اسلامی اسکالر ڈاکٹر اسرار احمد کے آفیشل ویب چینل کو معطل کردیا ۔

ڈاکٹر اسرار احمد کے چینل کے تقریباً 30 لاکھ سبسکرائبرز تھے اور ان کے لیکچرز کو بڑی تعداد میں سراہا جاتا تھا۔

اسلامی اسکالر ڈاکٹر اسرار احمد کے چاہنے والے یوٹیوب کے اقدام پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ وہ اسلام کے عظیم اسکالر ہیں جنہوں نے کبھی تشدد کی تبلیغ نہیں کی اور اپنے پیروکاروں کو تعلیم حاصل کرنے اور جدید ٹیکنالوجی سیکھنے کی تلقین کی۔

تنظیم اسلامی کا قانونی چارہ جوئی کا اعلان:

تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے یوٹیوب پر ڈاکٹر اسرار احمد آفیشل یوٹیوب چینل کو بند کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اسلاموفوبیا کی بدترین شکل قرار دیا۔

اُنہوں نے کہا کہ لاکھوں سبسکرائبرز اور کروڑوں ویورز کا حامل یہ عالمی شہرت یافتہ یوٹیوب چینل اسلام دشمن قوتوں کی آنکھوں میں روزِ اوّل سے کھٹکتا تھا۔

شجاع الدین شیخ نے کہا کہ مختلف مواقع پر جھوٹے عذر تراش کر بارہا اس پر پابندی لگانے کی کوششیں کی جاتی رہی ہیں۔

خاص رپورٹ سے مزید