مظفرآباد (نیوز ایجنسیاں )سپریم کورٹ آزاد کشمیرنے وزیراعظم عبدالقیوم نیازی کے استعفے کے بعد اسمبلی اجلاس غیر قانونی قرار دیدیا اور کہا کہ وزیر اعظم کا دفتر غیر معینہ مدت کیلئےخالی نہیں رکھا جا سکتا، انتخاب آئینی دفعات کے مطابق کرایا جائے، سپریم کورٹ کے حکم پروزیراعظم آزاد کشمیر کا انتخاب کل ہو گا جس کیلئےاجلاس قانون ساز اسمبلی کا اجلاس 18اپریل صبح ساڑھے دس بجے ن طلب کرنے کا صدارتی حکم جاری کیا گیا ، اجلاس میں قائد ایوان کا چنائو کیا جائیگا قبل ازیں سپریم کورٹ نے کہا کہ قائد ایوان کا دفتر بند نہیں رہ سکتا،جمعہ کے روز بلایا گیا اجلاس غیر قانونی ہے، و زیر اعظم کے عہدہ پر انتخاب آئینی دفعات کے مطابق کرایا جائے،ہفتہ کے روزچیف جسٹس راجہ سعید اکرم کی سربراہی میں جسٹس رضا علی خان، جسٹس خواجہ نسیم،جسٹس یونس طاہر پرمشتمل سپریم کورٹ کے فل بنچ نے سردار تنویر الیاس خان بنام چودھری یاسین وغیرہ کیس کی سماعت کی اورجمعہ کے روز قانون ساز اسمبلی کا اجلاس غیر آئینی قرار دیتے ہوئے نئے قائد ایوان کے انتخاب کیلئے 14 دن کے اندر دوبارہ اجلاس طلبی کا حکم دیدیا ،اپیل کنندہ کی جانب سے لیگل ٹیم طاہر عزیز خان، سردار ریشم خان، ہارون ریاض مغل ایڈووکیٹ،خواجہ انصار احمد اور ایڈووکیٹ جنرل خواجہ مقبول وار جبکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے راجہ حنیف خان، چودھری شوکت عزیز، خواجہ عطاچک اور سید ذوالقرنین رضا نقوی، پیش ہوئےہ