• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

رمیز راجہ نے ازخود عہدہ چھوڑنے کا ارادہ ترک کردیا، نجم سیٹھی مضبوط اُمیدوار

پاکستان میں حکومت تبدیل ہوتے ہی ایک بار پھر پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ کی تبدیلی کی بازگشت ہے۔ بظاہر ہم یہ دعوی کرتے ہیں کہ موجودہ پی سی بی آئین جمہوری طریقے سے بنایا گیا ہے لیکن حقیقت یہ نہیں ،گذشتہ تین دہائیوں سے اکثر یہی ہوتا آیا ہے کہ پی سی بی کی انتظامیہ جب چاہتی ہے آئین کو اپنی مرضی سے تبدیل کر لیتی ہے۔ رمیز راجا پی سی بی میں پیٹرن ان چیف کی تبدیلی کے باوجود چیئرمین اپنی ذمے داریاں از خود چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں وہ بدستور بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے کام کررہے ہیں اوران کا یہ دعوی غلط ثابت ہوا کہ عمران خان کے تبدیل ہوتے ہی وہ دو منٹ میں پی سی بی سے استعفی دے دیں گے۔

لیکن حکومت کی تبدیلی کے ساتھ پی سی بی میں تبدیلی کی روایت اب تبدیل ہونی چاہیے کیوں کہ اچانک چیئرمین تبدیل ہونے سے کئی منصوبے کھٹائی میں پڑجاتے ہیں۔ رمیز راجا نے از خود مستعفی ہونے کا ارادہ ترک کردیا۔ رمیز راجا، عبدالحفیظ کاردار اور اعجاز بٹ کے بعد پاکستان کے تیسرے ٹیسٹ کرکٹر ہیں جنہیں سات ماہ قبل چیئرمین مقرر کیا گیا تھا۔وہ عمران خان کے قریب تھے اس لئے وہ گذشتہ کئی ہفتوں سے سیاسی معاملات پر بھی سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی اور عمران خان کے حق میں اپنے خیالات پوسٹ کرتے تھے۔

ہوسکتا ہے کہ انہیں اس کی قیمت ادا کرنا پڑے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجا نے استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ رمیز راجا بطور چیئرمین پی سی بی کام جاری رکھیں گے، وہ نئی حکومت کی جانب سے پیغام کے منتظر ہیں۔ رمیز راجا کے استعفیٰ دینے پر چیئرمین شپ کے لیے نجم سیٹھی کا نام زیر غور ہے نجم سیٹھی نے چیئرمین بن کر جس طرح کام کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی اس لئے ان کی چوائس بھی بری نہیں ہوگی۔ پی سی بی کے آئین کے مطابق بورڈ آف گورنرز میں رمیز راجا اور اسد علی خان کی تقرری براہ راست پیٹرن نے تین تین سال کے لئے کی ہے۔

چار رکنی آزاد بورڈ آف ڈائریکٹرز میں مس عالیہ ظفر،جاوید قریشی،عاصم واجد جواداور عارف سعید شامل ہیں جبکہ ساتویں رکن چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر ہیں۔ اگر وزیر ہاوس سے رمیز راجا کی تقرری کا نوٹیفیکیشن واپس نہیں لیا جاتا تو انہیں تبدیل کرنے کے لئے آئین میں دو تہائی اکثریت درکار ہوگی۔ حکومت میں تبدیلی کے ساتھ ہی پاکستان کرکٹ بورڈ نے پھرتی دکھائی اور اپنی آفیشل ویب سائٹ سے سابق وزیر اعظم عمران خان کی تصویر چند گھنٹوں میں ھٹادی اور اب سر پرست اعلی کی حیثیت سے نئے وزیر اعظم شہباز شریف کا نام اور تصویر پوسٹ کردی گئی ۔پی سی بی ہیڈ کوارٹر سےبھی عمران خان کی تصویر کو ھٹا کر شہباز شریف کی تصویر بطور پیٹرن ان چیف لگادی گئی ہے۔ 

رمیز راجا نے اپنے رفقاء سے مشاورت کی ہے اور انہیں یہی مشورہ دیا گیا ہے کہ جب تک ایوان وزیر اعظم سے کوئی اشارہ نہ ملے آپ اپنی ذمے داریاں نبھاتے رہیں وہ آفس آکر کام کررہے ہیں۔اس لئے وزیر اعظم ہاوس کی جانب سے جب تک یہ اشارہ نہ مل جائے کہ وہ اپنی پسند کے شخص کی تقرری کرنا چاہتے ہیں۔ دیکھیں رمیز راجا کو لائف لائن ملتی ہے یا نہیں لیکن ماضی میں یہی نظیر ہے کہ پی سی بی کا پیٹرن ان چیف اپنے ہی لوگوں کو اس پرکشش عہدے پر لاتا ہے۔نجم سیٹھی حکمران جماعت کے قریب ہیں اور پھر ان کے کرکٹ میں کاموں کی ان کے مخالفین بھی تعریفیں کرتے ہیں۔

اس لئے ان کی چوائس سے بھی کرکٹ کو فائدہ ہوسکتا ہے۔ 2022میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کا شیڈول بےحد مصروف ہے۔مئی 2022 سے مئی 2023 تک پانچ غیرملکی کرکٹ ٹیمیں پاکستان کا دور ہ کریں گی۔ اس دوران 7 ٹیسٹ، 17 ون ڈے اور 25 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے گی۔ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں شامل یہ 7 ٹیسٹ میچز میں سے 2 سری لنکا، 3 انگلینڈ اور 2 نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے جائیں گے۔ آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ سپر لیگ میں شامل 12 ون ڈے انٹرنیشنل میچز ویسٹ انڈیز، سری لنکا، نیوزی لینڈ اور نیدرلینڈزکے خلاف کھیلے جائیں گے۔

اسی دوران دوران قومی کرکٹ ٹیم سری لنکا میں اے سی سی ٹی ٹونٹی ایشیا کپ اور آسٹریلیا میں آئی سی ٹی ٹونٹی ورلڈکپ میں بھی شرکت کرے گی۔ٹی ٹونٹی طرز کی کرکٹ میں ان دو ایونٹس کے علاوہ پاکستان کرکٹ ٹیم آئندہ 12 ماہ میں انگلینڈ کے خلاف 7 ، ویسٹ انڈیز کے خلاف 3 اور نیوزی لینڈ کے خلاف 5 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز بھی کھیلے گی۔ نیوزی لینڈکی ٹیم اپریل 2023 میں دورہ پاکستان میں پانچ ون ڈےانٹرنیشنل سمیت پانچ ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز بھی کھیلے گی۔

آسٹریلیا کی ہوم سیریز کے بعد پاکستانی ٹیم کی پہلی سیریزویسٹ انڈیز کے خلاف 5 سے12 جون تک پنڈی میں ہونی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان جونیئر لیگ کے انعقاد کی تیاریوں کا باضابطہ آغاز کردیا ہے۔ اس ضمن میں پی سی بی نے رواں سال اکتوبر میں شیڈول ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ کے لیے ایکسپریشن آف انٹریسٹ کی درخواستوں کی وصولی کا آغاز کردیا ہےپی سی بی نے ٹائٹل اسپانسر شپ، لائیو اسٹریمنگ، کٹیگری اسپانسرشپ، ٹیم فرنچائززکے لئے درخواستیں طلب کی ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے کہا انہیں خوشی ہے کہ کئی دنوں کی انتھک محنت اور منصوبہ بندی کے بعد انہوں نے آج، دنیا میں اپنی نوعیت کی پہلی بین الاقوامی لیگ، پاکستان جونیئر لیگ کے لیے ایکسپریشن آف انٹریسٹ کی درخواستوں کی وصولی کا آغاز کردیا ہے۔ وہ یہ ٹورنامنٹ رواں سال اکتوبر میں منعقد کر انے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس لیگ میں شہروں کی ٹیمیں شرکت کریں گی، جس کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب ڈرافٹ کے ذریعے کیا جائے گا۔ 

اس سلسلے میں پی سی بی ایک ایسا ماحول پیدا کرنا چاہتا ہے، جہاں اس کھیل کے لیجنڈز اور آئیکونز نوجوان کھلاڑیوں کے ہمراہ ڈگ آؤٹ میں بیٹھے ہوں گے۔ پاکستان جونیئر لیگ پی سی بی کے پاتھ وے پروگرام کی ایک کڑی ہے، جہاں مختلف شراکت داریوں کے ذریعے 100 باصلاحیت نوجوان کھلاڑیوں کو دنیا کے بہترین کوچز کی زیرنگرانی کرکٹ اسکلز سیکھائی جائیں گی۔ ان کھلاڑیوں کو تعلیم اور ماہوار وظیفہ بھی فراہم کیا جائے گا۔ ایک سال کے دوران پاکستان کرکٹ کو فیلڈ کے علاوہ آف دی فیلڈ بہت سارے چیلنجوں کا سامنا ہوگا اس لئے اگر پی سی بی میں تبدیلی ہونا ہے تو جلدی سے کر لی جائے تاکہ جو بھی چیئرمین آئے وہ اپنے انداز سے پلاننگ کرسکے۔

عام لوگوں کو صرف اسی سے دلچسپی ہے کہ پاکستان ٹیم فتوحات حاصل کرے اور مزید اوپر جائے لیکن اس کے لئے ٹیم کو فرینڈلی ماحول دینے کی ضررت ہے۔ لیکن شان مسعود جیسے باصلاحیت کھلاڑی انصاف کے بھی منتظر ہیں۔ ملک میں ہر سطح پر کارکردگی دکھانے والے اوپنر شان مسعود کی پاکستانی ٹیم میں جگہ نہیں ہے۔ اب اس نے کاونٹی کرکٹ میں ڈبل سنچری بناکر ہمارے سلیکشن سسٹم پر سوال اٹھا دیئے ہیں۔ دیکھیں پی سی بی کا سسٹم اس ہونہار کھلاڑی کو کب انصاف دے گا اس وقت تو رمیز راجا کی نظریں اپنی کرسی پر ہیں۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید