اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) قومی احتساب بیورو نے سابق چیئرمین ڈرگ پرائسنگ کمپنی ارشدفاروق فہیم کی اسلام آباد ہائی کورٹ سے بریت کیخلاف فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ میں قانون کے مطابق اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیب کے مطابق اسے شکایت موصول ہوئی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ وزارت قومی صحت (این آر اینڈ ایس ڈی)کے افسران/اہلکار اور دیگر 9 اکتوبر 2012ء اور 22 جنوری 2013ء کو منعقدہ 5ویں اور 6ویں ڈرگس پرائسنگ کمیٹی (ڈی پی سی) کے اجلاس اور 19 نومبر 2012ء کو ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے ذریعے ادویات کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافے میں ملوث ہیں۔ نتیجتاً اس معاملے کی انکوائری/تحقیقات کے بعد، ریفرنس نمبر 17/2016 کو متعلقہ احتساب عدالت اسلام آباد میں دائر کیا گیا جس کی کل واجب الادا رقم 1683.69 ملین روپے بنتی ہے۔ مقدمہ میں 28 ملزمان میں سے 18 ملزمان نے احتساب عدالت اسلام آباد میں تحریری طور پر اپنے جرم کا اعتراف کیا ہے۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 18 ملزمان کی پلی بارگین کی درخواستیں منظور کر لیں۔ اس کے بعد مذکورہ ملزمان نے پلی بارگین کے نتیجہ میں 959.73 ملین روپے واپس کئے۔ سابق چیئرمین ڈرگ پرائسنگ کمیٹی ملزم ارشد فاروق فہیم (ڈی پی سی)، ڈریپ نے سیکشن کے سی آر۔ 265 کے تحت بریت کی درخواست دائر کی جسے معزز احتساب عدالت اسلام آبادنے مسترد کر دیا تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ کی معزز عدالت نے ملزم کو بری کر دیا۔ نیب نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیاہے۔