• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی ہاکی ٹیمان دنوں یورپ کے دورے پر ہے جہاں وہ آج سے ہالینڈ کے خلاف ایشیا کپ ہاکی ٹور نامنٹ کی تیاری کے لئے کسی بڑی ٹیم سے اپنی مہم کا آغاز کرے گی، قومی ٹیم 26 اور 27 اپریل کو ہالینڈ کے خلاف دو میچز کھیلے گی، دوسرے مرحلے میں ٹیم 28 اپریل کو بیلجیئم روانہ ہوگی اور 29 اپریل کو قومی ٹیم بیلجیئم کے خلاف میچ کھیلے گی۔ دورے کے آخری مرحلے میں قومی ٹیم اسپین کے خلاف تین میچز کھیلے گی، 6 مئی کو وطن واپسی ہوگی۔پاکستان ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف صدر بریگیڈیئر ر خالد سجاد کھوکھر کی منظوری کے بعد دورہ یورپ کے لیے20 رکنی قومی ہاکی ٹیم کا اعلان کردیا۔ 

عمر بھٹہ ٹیم کی قیادت کریں گے جبکہ علی شان نائب کپتان ہونگے۔ دورہ یورپ کے لیے منتخب کردہ کھلاڑیوں میں ( گول کیپرز ) اکمل، عبداللہ اشتیاق کے علاوہ مبشرعلی، عماد شکیل بٹ، محمد عبداللہ، ارباز علی، محمد رضوان، حمادانجم فارورڈز: عمر بھٹہ ،علی شان . غضنفر، معین شکیل، عبدالمنان، جنید منِظور، رومان خان، ابوبکر محمود، رانا وحید، سلمان رزاق، حنان شاہد اور اعجاز شامل ہیں۔ ٹیم مینجمنٹ میں منیجر خواجہ جنید ،سیگفرائیڈ ایکمین ہیڈ کوچ, وسیم احمد معاون کوچ باب جان ویلڈیف گول کیپر کوچ ویڈیو اینالسٹ ندیم لودھی پر مشتمل ہیں۔

روانگی سے قبل جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کپتان عمر بھٹہ نے کہا کہ دورہ یورپ ایشیا کپ کی تیاری کا حصہ ہے، دورہ یورپ کو ایشیا کپ کے لیے اہم قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میچز سے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں میں اضافہ ہو گا، امید ہے ٹیم اچھا پرفارم کرے گی۔ ہمارا اصل ہدف ایشیا کپ ہے، انہوں نے کہا کہ ٹیم میں نئے اور پرانے کھلاڑی شامل ہیں، کوچ نے بہت زیادہ محنت کی ہے یہ ان کی کوچنگ میں ہمارا پہلا امتحان ہوگا۔ 

دوسری جانب ٹیم کے ہیڈ کوچ سیگ فرائیڈ ایکمین نے جنگ سے بات چیت میں کہا کہ وہ یورپی دورے کو اگلے ماہ ہونے والے ایشیا کپ کے لیے قومی کھلاڑیوں کو دوبارہ منظم کرنے اور بہترین ممکنہ امتزاج کو حتمی شکل دینے کے موقع کے طور پر دیکھ رہے ہیں جو 2023 ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائنگ راؤنڈ کے طور پر بھی کام کرے گا۔ 

انہوں نے کہا کہ پاکستا نی ٹیم کے لیے جو برسوں سے مکمل تنہائی اور عالمی مقابلوں سے دور ہے، اس طرح کے دورے کی بہت اہمیت ہے، ٹیم میں کوئی میگا اسٹار نہیں ہے جس کی بنیادی وجہ حالیہ دنوں میں کچھ باصلاحیت کھلاڑیوں کو اعلیٰ سطح کے مقابلوں میں کھیلنے کا موقع نہیں ملا، دورہ یورپ سے ہمیں اپنے کھلاڑیوں کی صلاحیتوں اور خامیوں کا اندازہ ہوجائے گا۔

پاکستان کے ہیڈ کوچ نے امید ظاہر کی کہ دورے کی کامیابی ٹیم کو ایشیا کپ کے لیے صحیح راستے پر گامزن کرے گی۔ ہمارا ہدف ایشیا کپ کے سیمی فائنل میں جگہ بنانا ہے جہاں ہمیں پول میچوں میں بھارت اور جاپان جیسی ٹیموں کا سامنا ہے لیکن یہ ٹیمیں فارم میں ہیں اور باقاعدگی سے بین الاقوامی ہاکی کھیل رہی ہیں۔ تاہم پاکستان کے لیے بین الاقوامی نمائش ضروری ہے اسی لیے ہم نے اس دورے کا اہتمام کیا ہے۔ 

اس دورے کے لئے ٹیم کے انتخاب سے قبل سلیکشن کمیٹی نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ کھلاڑیوں کے انتخاب میں ہماری مشاورت کو نظر انداز کیا گیا ہے، ٹیم انتظامیہ کے فیصلے حاوی ہورہے ہیں جو ہمارے لئے باعث تشویش ہے، پی ایچ ایف کے حکام کو اس جانب توجہ دینا ہوگی ورنہ مشکل میں گھری فیڈریشن اپنے خلاف ایک اور محاذ کھول کر مزید پریشانیوں سے دوچار ہوجائے گی۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید