• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نائٹ کلب مالکان کو باؤنسرز کی شدید کمی کا سامنا، حکومت سے کارروائی کا مطالبہ

لندن(پی اے) نائٹ کلب مالکان کو بائونسرز کی شدید کمی کا سامنا ہے اور انھوں نےحکومت سے فوری اس مسئلے کا حل نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔نائٹ کلب مالکان کا کہنا ہے کہ بائونسرز کی کمی کی دور نہ کی گئی تو رات گھر واپس جانے والے کسٹمرز کی جان کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔رات کو کام کرنے والی انڈسٹریز ایسوسی ایشن اور برطانیہ کی ڈور سیکورٹی ایسوسی ایشن کے سربراہوں نے کہاہے کہ حکومت نے مداخلت نہ کی تو لوگوں کے جان خطرے میں پڑجائیں گی،ٹریڈ گروپ کی جانب سے کرائے گئے ایک سروے کے مطابق نائٹ کلبس،بارز اورپبس کے75ارکان نے کہاکہ سیکورٹی اسٹاف کی شدید کمی کی وجہ سے عوام کے تحفظ کے حوالے سے ہماری صلاحیت متاثر ہورہی ہے۔ جبکہ 60فیصد نے کہا کہ اس سے رات کوباہرنکلنے کے حوالے سے لوگوں کااعتماد مجروح ہورہاہے۔NTIA کے چیف ایگزیکٹو افسر مائکل کل نے کہا کہ وقت ہاتھ سے نکلتاجا رہا ہے، یہ سیکٹر گزشتہ کئی برس سے سیکورٹی کی معاملات پر خدشات کا اظہار کررہاہے اور ہم بتدریج اس بحران میں حکومت کی مدد حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ موسم گرما تیزی سے آرہاہے اور ہمیں اس مسئلے کے حل کیلئے حکومت کی مداخلت کی ضرورت ہے تاکہ کوئی سانحہ رونما نہ ہوجائے ،اعدادوشمار کے مطابق سپائکنگ سے متعلق امور داخلہ انکوائری کمیٹی کی تازہ ترین سفارشات کے مطابق فی الوقت رات کے وقت خواتین کے تحفظ خاص طور پر ان کاشراب پلاکر زیادتی کے واقعات جسے اسپائکنگ کہتے ہیں کی روک تھام پر زیادہ توجہ دی جارہی ہے ،توقع ہے کہ حکومت مانچسٹر کی انکوائری کمیٹی کی سفارشات کے بعد اب عوام کو دہشت گردی کے خطرات سے بچانے کیلئے دکانداروں پر ایک ڈیوٹی عاید کرے گی، ادھر 77فیصد دکانداروں نے خیال ظاہر کیاہے کہ سیکورٹی کے عملے کے دوسرے کاموں اور فیسٹیول وغیرہ میں لگ جانے کی وجہ سے صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ اس لئے فوری اس طرف توجہ دینی چاہئے، ان کا کہنا ہے کہ موجودہ پرائیوٹ سیکورٹی ایکٹ ضرورت کے مطابق نہیں ہے۔

یورپ سے سے مزید