• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ایشیا کپ ناکامی فیڈریشن کیلئے نئے مسائل پیدا کرے گی

قومی ہاکی ٹیم نے ایشیا کپ ہاکی ٹور نامنٹ کے لئے جکارتا میں اپنی مہم کا آغاز کردیا ہے، پاکستان نے روایتی حریف بھارت کے خلاف میچ سے ایونٹ کی شروعات کی جس کا نتیجہ آپ کے سامنے آچکا ہوگا، پاکستان کا دوسرا میچ 24 مئی کو انڈونیشیا کے ساتھ جبکہ تیسرا میچ 26 مئی کو جاپان سے ہوگا، ایونٹ سے پہلے جنوبی کوریا کے ساتھ کھیلے گئے وارم اپ میچ میں پاکستان کی ٹیم کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، ایشیا کپ ہاکی ٹور نامنٹ پاکستان کے لئے اس اعتبار سے اہم ہے کہ ایشیا کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیمیں براہ راست اگلے سال بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ میں کوالیفائی کر جائیں گی، اسی لئے پاکستان ہاکی فیڈریشن نےا یشیا کپ سے ورلڈ کپ میں کوالیفائی کرنے کی صورت میں قومی ٹیم کو نقد انعام دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

روانگی سے قبل فیڈریشن کے صد ر بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر اور سیکریٹری جنرل آصف باجوہ نے قومی کھلاڑیوں سے ملاقات کی اور انہیں اپنے فیصلے سے آگاہ کیا، دونوں حکام نے ایشیا کپ میں کامیابی کے لئے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا اور کہا کہ ورلڈ کپ میں براہ راست رسائی کی شکل میں کھلاڑیوں کی بھر پور مالی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ یہ بات حقیقت ہے کہ ورلڈ کپ میں رسائی سے پاکستان ہاکی کو نئی زنگی ملے گی، ورلڈ کپ میں رسائی سے پاکستان ہاکی فیڈریشن کو لائف لائن مل جائے گی دوسری صورت میں پی ایچ ایف کے خلاف ایک نئی مہم کا آغاز ہوجائے گا۔

سابق ہاکی اولمپئینز اور کئی دوسرے حلقے بھی فیڈریشن کی کار کردگی سے خوش نہیں ہیں، دورے یورپ میں ہونے والے میچز کے اسٹیس پر بھی سوالیہ نشان لگا ہوا ہے، اس صورت میں ایشیا کپ میں قومی ٹیم کی سیمی فائنل میں رسائی حاصل نہ کرنا فیڈریشن کے لئے بھی نئے مسائل پیدا کردے گا۔

ایشیا کپ کے حوالے سے قومی ہاکی ٹیم کے کپتان عمر بھٹہ نے ٹیم کے انتخاب پر تسلی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیم جونیئر اور سنیئر کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، ایشیا کپ میں بھارت اور جاپان سخت حریف ثابت ہوں گے جن کے خلاف جیت بہت ضروری ہے، ورلڈ کپ کے کوالیفائی راؤنڈ کی وجہ سے ہمیں ایشیا کپ میں وکٹری اسٹینڈ کو ٹارگٹ بنانا ہوگا، انہوں نے کہا ٹیم میں کچھ خامیاں ہیں جن کو دور کرنے کی پوری کوشش کی ہے، دوسری جانب پاکستان ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ سیگفرائیڈ ایکمین قومی ٹیم کے گول کیپنگ کے شعبے کی کار کردگی سے خوش نہیں ہیں، یورپ کے دورے میں ہمارے خلاف زیادہ گول ہوئے ہیں جو نہیں ہونے چاہئے تھے، یہ بات خوش آئند ہے کہ ہمارے فاروڈز نے گول بنائے۔ 

انہوں نے مواقع ضائع کئے ہیں جو نہیں کرنا چاہئے تھا، دفاعی کھلاڑیوں کی کار کردگی بھی کچھ خراب رہی، دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے ہی پریکٹس سیشنز کیے ہیں اور اس وقت زیادہ توجہ اسی پر ہے کہ اس میں بہتری ہوجائے، انہوں نے کہا کہ قومی ہاکی ٹیم کو بہتر پوزیشن پر آنے کے لئے کچھ وقت لگے گا، ایک سال میں ٹیم جیت کی ٹریک پر آجائے گی، قومی ہاکی ٹیم کے گول کیپنگ کوچ عمران بٹ نے ہمارے گول کیپرز نوجوان ہیں، ان میں انرجی ہے، رِدہم بھی ہے ، وہ جلد اپنا مقام بنائیں گے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ انہیں وقت دیا جائے، انہیں ہمیں ساتھ لے کر چلنا ہے، گول کیپرز کو انٹر نیشنل لیول کے لیے تیار کر رہے ہیں۔

ایشیا کپ میں بھارت اور جاپان جیسی ٹیموں کے ساتھ بھی مقابلہ ہے، انٹر نیشنل ٹیموں کو مدنظر رکھ کر ٹریننگ کرانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کے دفاع کو مضبوط بناے پر توجہ دی جارہی ہے۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ پی ایچ ایف سلیکشن کمیٹی کے چیئر مین منظور جونیئر نے ملک میں ہاکی کے ٹیلنٹ میں چند سالوں میں نمایاں اضافہ ہونے کی نوید دی ہے، امن تاہم ناتجربے کاری اور کوچنگ کے اچھے مواقع نہ ہونے کی وجہ سے کھلاڑی کامیابی حاصل نہیں کر پارہے ہیں، ایک سال میں ٹیم مضبوط پوزیشن میں آجائے گی، قومی ہاکی ٹیم سے ایشیا کپ میں بہترین پرفارمس کی توقع ہے، منتخب ٹیم بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل ہے جو بھارت اور جاپان سمیت کسی بھی ٹیم کو ہرانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

بھارت اور جاپان کے خلاف ایک میچ جیت کر ورلڈکپ کے لیے کوالیفائی کرسکتے ہیں۔ روایتی حریف کےخلاف میچ میں دونوں پر برابر دباؤ ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایشیا کپ سے پہلے کھلاڑیوں کو دورہ یورپ میں ملنے والے تجربے کا فائدہ ہوگا۔ منطور جونئیر نے فیڈریشن اور ٹیم انتظامیہ کے ساتھ اختلاف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سب ایک پیج پر ہیں، مقصد پاکستانی ٹیم کو کامیاب اور مضبوط بنانا ہے، جس کھلاڑی کو منتخب کیا جائے اسے اپنے صلاحیتوں کےا ظہار کا بھرپور موقع ملنا چاہیے۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید