• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’انٹرن شپ‘ نوجوان اس کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کو نکھاریں

فرحان علی

ایک طالب علم کے لیے انٹرن شپ کسی مخصوص شعبہ میں تجربہ حاصل کرنے کا ایک ایسا راستہ ہے جس میں وہ مستقبل کے حوالے سےکیریئر بناسکتا ہے۔ آج کل پڑھائی کے دوران انٹرن شپ کا انتخاب تجرباتی دنیا میں قدم رکھنےکے لیے ضروری ہے، اس سے کیرئیر کی سیڑھی پر پہلا قدم رکھنے، اداروں میں کام کے طریقہ کار کو سمجھنے اور اپنی قائدانہ صلاحتیوں کو نکھارنے میں مدد ملتی ہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ انٹرن شپ ہنر مند افرادی قوت کی بنیاد ہے تو بے جا نا ہو گا۔ یہ عملی زندگی کے آغاز میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔دوران تعلیم یا اختتام پر اکثر نوجواان انٹرن شپ کے لئے مختلف اداروں کا رخ کرتے ہیں۔

عموماََ یہ کمپنیاں یا ادارے انہیں مخصوص مدت تک کے لئے تربیتی پروگرام آفر کرتی ہیں، جہاں نوجوان اپنے مستقبل کے حوالے سے منصوبہ بندی کرتے ہیں، گو کہ انٹرن شپ کے لئے اداروں کا انتخاب تعلیمی ادارے ہی کرتے ہیں، تاہم یہ اس بات پر منحصر ہے کہ کمپنیاں ان سے کیسے کام لیتی ہیں جو ان کے لئے عملی میدان میں مفید ثابت ہوسکے اور وہ مستقل بنیادوں پر اس شعبے میں اپنا نام اور مقام پید ا کر سکیں۔ اس سے کام کے طریقہ کار کو سمجھنے اور اپنی قائدانہ صلاحتیوں کو نکھارنے میں مدد ملتی ہے ۔اورباصلاحیت نوجوان بھی ابھر کر سامنے آتے ہیں۔

تعلیم مکمل کرنے کے بعد اگر آپ کو کسی وجہ سے جاب نہیں مل رہی ، تو پھر بھی آپ کو فارغ گھر میں نہیں بیٹھنا چاہیے۔ انٹرن شپ یا کسی بھی شکل میں اپنی فیلڈ کے ساتھ لازماً منسلک رہنا چاہیے، تاکہ آپ کی کام کرنے کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا رہے، اور جب بھی کبھی کسی اچھی ملازمت کا اشتہار شائع ہو، تو آپ کے پاس مطلوبہ مہارت اور تجربہ پہلے سے ہوگا۔ پاکستان میں بہت سے تعلیمی شعبہ جات ایسے ہیں جن میں انٹرن شپ تعلیمی کورس کا لازمی جزو ہے، جیسے میڈیکل، وکالت، چارٹرڈ اکاؤنٹینسی وغیرہ۔ اکثر ان شعبہ جات کے طلبہ و طالبات کو اپنی ڈگری کے بعد مزید ایک سال انٹرن شپ کرنا لازمی ہوتا ہے اور اس کی تکمیل کے بعد ہی ان کو جاب یا پریکٹس کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔

نوکری کے لیے صرف اچھی تعلیم اور اچھے گریڈ ہی کافی نہیں، مارکیٹ میں جن مہارتوں کا زیادہ معاوضہ دیا جاتا ہے اس کی تعلیم و تربیت تو نصاب میں شامل ہی نہیں ہوتی، ہر فیلڈ سے متعلق کچھ ایسی معلومات ہوتی ہیں جو نہ تو میڈیا میں آتی ہیں، نہ ہی یہ تعلیمی نصاب میں شامل ہوتی ہے، بلکہ یہ معلومات صرف اور صرف اس فیلڈ میں جا کر ہی حاصل ہوتی ہیں ۔کسی بھی طالب علم کے لئے انٹرن شپ کا سب سے بڑا فائدہ تجربے کا حصول اور باصلاحیت افراد کے ساتھ کام کرنے کا موقع ہوتا ہے۔ اگر اس دوران نوجوان اپنی تمام تر توجہ صرف اپنے کام پر مرکوز رکھیں اور مستقل مزاجی سے اپنا کام انجام دیں ،تو بہت ممکن ہے کہ وہی کمپنی ڈگری مکمل ہونے کے بعد یا پہلے ہی ملازمت کی پیش کش کردے۔

یہ بات یاد رکھیں کہ انٹرن شپ کے لئے منتخب کئے جانے کے بعد کمپنی آپ کا مجموعی رویہ دیکھتے ہوئے اس بات پر بھی غور کر سکتی ہے کہ آپ ادارے میں کس جگہ موزوں ہو سکتے ہیں۔ اس لئے اہم بات یہ ہے کہ ذہنی ہم آہنگی اور مشاہدے پر بھی توجہ مرکوز رکھیں۔ دوران انٹرن شپ اپنے کسی بھی ساتھی بالخصوص سینئر سے کچھ بھی پوچھنے میں جھجک محسوس نہ کریں، یاد رکھیں، انٹرن شپ ایک طرح سے آپ کی تعلیم کا ہی حصہ ہے، جہاں آپ کام سیکھنے کے لیے گئے ہیں، اگر جھجک یا شرم محسوس کریں گے،تو اس طرح آپ کا اپنا ہی نقصان ہوگا۔

ان سے خوف زدہ ہونے کے بہ جائے پورے اعتماد سے سوال یا بات کریں، کیوں کہ ظاہر ہے کہ کمپنی آپ کو مستقل کرنے سے پہلے انہی تمام باتوں کی توقع رکھے گی۔ ہو سکتا ہے کہ انٹرن شپ کے ابتدائی دنوں میں آپ کے باس یا مینیجر تربیت دینے کے لیے کسی ایسی جگہ بٹھا دیں، جہاں آپ کے کام کے مواقع کم ہوں اور آپ اپنی تمام صلاحیتوں کاکھل کراظہار نہ کر سکیں، تو اس بات کو مسئلہ نہ بنائیں،کیوں کہ یہ بھی آپ کی تربیت کا ہی حصہ ہے۔ آہستہ آہستہ اپنے کام کے ذریعے خود کو منوانے کی کوشش کریں، سینئر ز کے ساتھ بیٹھیں اور کام سیکھیں۔ اپنی کارکردگی کے بارے میں ساتھی کارکنوں سے ضرورپوچھیں ۔ انٹرن شپ کے دوران آپ کو یہ بھی معلوم ہوجاتا ہے کہ کس فیلڈ میں نوکریوں کی گنجائش زیادہ ہے، یا مارکیٹ میں کس بناء پر زیادہ معاوضہ اور مراعات دی جاتی ہیں۔

انٹرن شپ کے دوران کافی ساری مشکلات ہوتی ہیں۔ کارپوریٹ ماحول تعلیمی اداروں اور گھروں کے ماحول سے کافی مختلف ہوتے ہیں۔ پیشہ ورانہ حسد، شکایت کرنا، غلط مشورے دینا، یہ سب جگہوں پر عام پائی جاتی ہیں۔ ضروری نہیں کہ یہ مشکلات ہر انٹرن شپ کرنے والے کو پیش آئیں۔ لیکن ان کو بتانے کا مقصد صرف یہ ہے تاکہ آپ پہلے سے ذہنی طور پر تیار ہوں اور جب آپ کو مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑے تو بروقت بہتر فیصلہ کرسکیں۔

سیکھنے کے عمل کو پوری خوشی اور آمادگی کے ساتھ دل چسپی کا اظہار کریں۔ کسی بھی اہم معاملے کو تنقیدی نقطہ نگاہ سے دیکھنے کے بجائے مثبت حقائق پر نظر یںرکھیں ۔ کمپنی کے لیے آپ کی خدمات اور تخلیقی صلاحیتیں قابل غور ہو سکتی ہیں۔ اپنے سپروائزر کو اپنے کام سے اچھا اثر قائم کرسکتے ہیں۔ اگر آپ نے اپنی قابلیت اور صلاحیتوں کا مظاہرہ منفرد اور اچھوتے انداز سے کیا تو کوئی وجہ نہیں کہ آپ کی انٹرن شپ مستقل ملازمت میں ڈھل جائے۔ اسی لیے کہا جاتا ہے کہ انٹرن شپ عملی زندگی کے آغاز میں انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔ 

آپ کو کام سیکھنے کے مواقع مل رہے ہیں تو ضرور حاصل کریں۔ ہر ایک سے یکساں برتاؤ کریں ،جب انٹرن شپ ختم ہونے قبل اپنے باس سے وقت لے کر اپنے کیریئر کے کے بارے میں مشورہ لیں، اس حوالے سے بات چیت کریں۔ اس سےان پر بھی آپ کا مثبت اثر پڑے گااور آپ کی جانب سے اس طرف بھی اشارہ ہوگا کہ آپ فارغ التحصیل ہونے کے بعد اس ادارے میں باقاعدہ ملازمت کرنے کے خواہاں ہیں۔ اس لیے دوران انٹرن شپ اپنا رویہ باس یا دیگر ساتھیوں کے ساتھ اچھا اور مثبت رکھیں، اپنی شخصیت میں بہتری لانے کی کوشش کریں رویہ اور آپ کا کام آپ کی پہچان بننے کے ساتھ آپ کو ملازمت دلوانے میں معاون ثابت ہوگا۔

متوجہ ہوں!

قارئین کرام آپ نے صفحۂ ’’نوجوان‘‘ پڑھا، آپ کو کیسا لگا؟ ہمیں اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں۔ اگر آپ بھی نوجوانوں سے متعلق موضاعات پر لکھنا چاہتے ہیں، تو قلم اٹھائیے اور اپنی تحریریں ہمیں ضرور بھیجیں۔ ہم نوک پلک درست کر کے شائع کریں گے۔

نوجوانوں کے حوالے سے منعقدہ تقریبات کا احوال اور خبر نامہ کے حوالے سے ایک نیا سلسلہ شروع کررہے ہیں، آپ بھی اس کا حصّہ بن سکتے ہیں اپنے ادارے میں ہونے والی تقریبات کا مختصر احوال بمعہ تصاویر کے ہمیں ارسال کریں اور پھر صفحہ نوجوان پر ملاحظہ کریں۔ ہمارا پتا ہے:

انچارج صفحہ ’’نوجوان‘‘ روزنامہ جنگ،

میگزین سیکشن،اخبار منزل، آئی آئی چندریگر روڈ کراچی