• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
فون بند کرنا ہی واحد حل ہے، (گوگل کے سابق سی ای او ایرک شمٹ)
فون بند کرنا ہی واحد حل ہے، (گوگل کے سابق سی ای او ایرک شمٹ)

’’ٹیکنالوجی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی ترقی نے دنیا کو ایک دوسرے سے جوڑنے میں آسانی پیدا کی ہے، مگر اس کےساتھ ذہنی دباؤ اور توجہ کی کمی کا مسئلہ بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ آج کل سوشل میڈیا کی تیز رفتاری، مستقل نوٹیفیکیشنز اور ڈیجیٹل شور کی وجہ سے ذہن کی گہرائی اور توجہ متاثر ہو رہی ہے۔‘‘

ان خیالات کا اظہار، گوگل کے سابق، سی ای او ایرک شمٹ نے پوڈ کاسٹ میں کیا۔ اس مسئلے کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ،’’ اگر آپ اپنی توجہ دوبارہ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو سب سے مؤثر طریقہ یہ ہے کہ اپنا موبائل فون بند کر دیں۔‘‘

ایرک شمٹ، جنہوں نے گوگل اور اینڈرائیڈ جیسی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی قیادت کی، اب خود اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ یہ جدید ڈیوائسز ہمارے دماغ کی کارکردگی پر منفی اثر ڈال رہی ہیں۔

پوڈکاسٹ میں انہوں نے بتایا کہ نوجوان پر اس ڈیجیٹل شور کے باعث تحقیق اور گہرے کام کرنے میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ جب نوجوانوں سے پوچھتے ہیں کہ وہ اپنی توجہ کسی کام پر کیسے مرکوز کرتے ہیں تو اکثر کاجواب ہوتا ہے کہ وہ اپنا فون بند کر دیتے ہیں۔ 

آج کی ٹیکنالوجی کا ایک مقصد ہر جاگتے لمحے کی توجہ حاصل کرنا ہے، چاہے وہ اشتہارات ہوں یا تفریح، جس سے انسانی دماغ کے سوچنے کی صلاحیت کو نقصان پہنچ رہا ہے، اگر فون مسلسل بج رہا ہو تو گہرے خیالات کہاں سے آئیں گے؟ وہ ایپلیکیشنز جو آرام کے لیے بنائی گئی ہیں، ان سے بہتر ہے کہ آپ فون ہی بند کر دیں۔ انسان ہزاروں سالوں سے اس طرح آرام کرتے آئے ہیں۔“

اگرچہ شمٹ فون بند کرنے کو سب سے آسان اور مؤثر حل قرار دیتے ہیں ساتھ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ہمیں ٹیکنالوجی کا استعمال تو کرنا ہے، مگر اپنے آپ کو غیر ضروری خلفشار سے بچانا ہوگا۔

شمٹ نے اپنی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے گوگل کی جدید AI ’جیمینی‘ کا استعمال کرتے ہوئے ایک پرواز میں چھ گھنٹے بغیر کسی خلل کے کام کیا، جس کی کامیابی کا راز فون بند کرنا اور سوشل میڈیا سے دوری تھی۔ جب ہم فون بند کر کے یا اپنی توجہ کو غیر ضروری خلفشار سے بچا کر مرکوز کرتے ہیں، تب ٹیکنالوجی ہمارے لیے ایک معاون ذریعہ بن سکتی ہے، نہ کہ رکاوٹ۔