• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

آذان اور وسیم دو سالہ اسکالر شپ پر انگلینڈ میں فٹ بال ٹریننگ کیلئے منتخب

انگلینڈ کے فٹ بال کلب اور کراچی فٹ بال کلب کے درمیان گزشتہ فروری میں کراچی کے نوجوان فٹ بالرز کو انگلینڈ میں ٹریننگ دینے کا جو معاہدہ ہوا تھا اس کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں اور انگلینڈ میں ٹریننگ کیلئے دو باصلاحیت کھلاڑیوں آذان اور وسیم کا انتخاب کرلیا گیا ہے۔ یہ دونوں کھلاڑی دو سالہ اسکالر شپ پر سوئنڈن ٹاؤن فٹ بال کلب میں ٹریننگ کیلئے رواں سال کے آخر میں انگلینڈ جائیں گے جبکہ دو کوچز محمد زبیر اور باسط حسن ستمبر میں انگلینڈ روانہ ہوں گے۔ 

جہاں وہ ایک ماہ کی جدید ٹریننگ لینے کے بعد واپس آ ئیں گے اور یہاں کیمپ میں موجود کھلاڑیوں کو ٹریننگ دیں گے۔ محمد زبیر اور باسط حسن کا کوچ کی حیثیت سے پہلے ہی انتخاب ہوچکا تھا اور انہیں دو ماہ قبل انگلینڈ جانا تھا لیکن ویزےکیلئے کاغذات مکمل نہ ہونے کے باعث وہ دونوں وہاں نہیں جاسکے لیکن اب دونوں نے ویزا کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرلیں ہیں اس لئے ستمبر تک ان کی انگلینڈ روانگی ممکن ہوجائے گی۔

پاکستانی فٹ بال ٹیم پر اس وقت بھی عالمی مقابلوں میں حصہ لینے پر پابندی ہے اور فیفا کے اصول و ضوابط کی مسلسل خلاف ورزی پر قومی ٹیم گزشتہ کئی سالوں سے عالمی سرکٹ سے باہر ہے اور سات سال کے عرصے دوران کئی ٹاپ کھلاڑی اب قومی ٹیم کے منظر سے بھی باہر ہوچکے ہیں لیکن کمشنر کراچی اور سوئنڈن فٹ بال کلب کے درمیان ہونے والے معاہدے کے بعد کھلاڑیوں کو عالمی مقابلوں میں شرکت کا موقع مل سکے گا۔ 

فٹ بال کی دنیا میں نمایاں مقام رکھنے والے ملک انگلینڈ میں ٹریننگ سے ہمارے نوجوان کھلاڑیوں کو یقیناً بہت فائدہ ہوگا اور یہاں کے وہ غریب کھلاڑیوں جو دریا غیر میں ٹریننگ لینے کا سوچ نہیں سکتے تھے اب وہاں کے پروفیشنل فٹ بال کلبوں میں بھی مقابلہ کرتے نظر آئیں گے۔ کراچی فٹ بال کلب اور سوئنڈن ٹائون کلب کے درمیان ایم او یو کے تحت 26 کھلاڑیوں کے ٹرائلز کے بعد آذان اور وسیم کا انتخاب کیا گیا۔ سوئنڈن ٹائون کلب کے کوچ الیکس پائک کی زیر نگرانی کے پی ٹی فٹ بال اسٹیڈیم میں چار روزہ فٹ بال کوچنگ کیمپ کے اختتام سےقبل پریکٹس میچ بھی کھیلا گیا جس کے مہمان خصوصی کمشنر کراچی اقبال میمن تھے۔ 

اس موقع پر قومی فٹ بال ٹیم کے سابق کوچ ناصر اسماعیل، ڈسٹرکٹ سائھ کے صدر جمیل ہوت، اور دیگر بھی موجود تھے۔ سوئنڈن فٹ بال کلب سے ہونے والے معاہدے کے مطابق 18نوجوان کھلاڑی انگلینڈ میں ٹریننگ کے لئے فائنل کئے جائیں گے۔ کراچی کے کھلاڑیوں کو انگلینڈ بھیجنے کیلئے فائنل ٹرائلز سے قبل سوئنڈن ٹائون کلب انگلینڈ کے وائس چیرمین زیور آسٹن اور کوچ الیکس پائک نے کراچی آنے کے بعد کمشنر کراچی محمد اقبال میمن سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور انگلیند میں کراچی کے منتخب فٹبالرز کے پروگرام کی تازہ صور ت حال سے آگاہ کیا۔ 

زیویئر آسٹن کا کہنا تھاکہ انگلینڈ میں کراچی کے منتخب نوجوان فٹبالرز کی تربیت عالمی سطح کے فٹبال کے تقاضوں کو پورا کیا جائے گا۔ ہمارے پروگرام کے مطابق نوجوان فٹ بالرز کے لئے پہلی بار مستقبل میں عالمی سطح پر فٹبال کھیلنے کے مواقعے حاصل ہوں گے اور انہیں عالمی سطح کا کھلاڑی بننے کے لئے ابھی طویل سفر طے کرنا ہے۔ 

پاکستان دنیا میں فٹ بال کے حوالے سے پہچان رکھتا ہے۔ ماضی میں پاکستان سے کئی سپر اسٹار پیدا ہوئے ہیں جنہوں نے دنیا بھر میں شہرت پائی۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہے کہ کراچی کے بچوں میں وہ تمام صلاحیتیں موجود ہیں جو عالمی سطح کے مقابلوں میں حصہ لینے کے لئے درکار ہوتی ہیں۔ کمشنر کراچی کا جنگ سے باتیں کرتے ہوئے کہنا تھا

کہ لیاری میں فٹبال مقابلوں اور کھیلوں کی سرگرمیوں کے مشاہدہ سے میرے ذہن میں یہ خیال آیا کہ ان بچوں کو بھی آگے بڑھنے اور عالمی سطح پر سیکھنے اور کھیلنے کے لئے مواقعوں کی ضرورت ہے۔ اس خیال کو عملی جامہ پہنانے کیلئے کام شروع کیا گیا۔ کراچی فٹبال کلب اور انگلینڈ کے شہرہ آفاق سوئنڈن ٹائون کلب کے درمیان فروری میں کراچی میں ایک مفاہمتی معاہدہ پر دستخط کئے گئے جس کے تحت نوجوان کھلاڑیوں کے ٹرائلز چھ ہفتے کے لئے شروع کئے گئے۔ معاہدے کے تحت فٹ بال ٹریننگ اور دیگر لوازمات کے اخراجات سوئنڈن ٹائون کلب برداشت کرے گا، کلب کی جانب سے ماہانہ وظیفہ بھی کھلاڑیوں کو دیا جائے گا۔ 

دو سال کی تربیت کے لئے کھلاڑیوں کی پاکستان سے انگلینڈ روانگی کے لئے تمام تیاریاں مکمل کی جاچکی ہیں۔ ویزے کے اجراء کے فوری بعد کھلاڑی اور کوچز دو سال کی تربیت پر روانہ ہو جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ معاہدہ شروع کرنے اور عمل کرنے کے سلسلہ مین حکومت سندھ سے کوئی مدد نہیں لی گئی۔ ہاں البتہ انہوں کراچی میں گرائونڈز اور دیگر سہولیات فراہم کیں ہیں۔ کمشنر کراچی نے کہا کہ ہمارے ملک میں فٹ بال کے کھیل کو وہ مقام حاصل نہیں ہے جو دنیا بھر میں اس کو حاصل ہے لیکن میری خواہش اور کوشش ہے کہ کراچی اور پاکستان میں اس کھیل کیلئے جو کچھ کیا جاسکتا ہے کروں۔

کراچی میں ڈپارٹمنٹس کی فٹ بال ٹیمیں بند کی گئی ہیں جن میں کے ای، واٹر بورڈ، سندھ گورنمنٹ پریس، پی ڈبلیو ڈی، کے ایم سی شامل ہیں۔ ان کے بارے میں معلومات حاصل کرکے تمام اسٹیک ہولڈرز کو بلا کر میٹنگ کروں گا اور حکومت سندھ سے بھی رابطہ کرکے کراچی اور خاص طور پر سندھ بھر میں فٹ بال کی بند ٹیموں کو دوبارہ کھولنے کیلئے کھلاڑیوں اور فٹ بال لورز کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید