• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دُعا زہرا کیس: ظہیر احمد کی والدہ پہلی بار منظرِ عام پر آگئیں

دُعا زہرہ کے شوہر ظہیر احمد کی والدہ پہلی بار منظرِ عام پر آگئیں
دُعا زہرہ کے شوہر ظہیر احمد کی والدہ پہلی بار منظرِ عام پر آگئیں

کراچی سے لاہور جا کر اپنی پسند کی شادی کرنے والی دُعا زہرا کے شوہر ظہیر احمد کی والدہ نے پہلی بار منظرِ عام پر آکر اپنا بیان ریکارڈ کروادیا۔

ظہیر احمد کی والدہ نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’دُعا زہرا کو اغوا کرنے کی خبریں جھوٹی ہیں کیونکہ وہ بچی خود ٹیکسی میں بیٹھ کر ہمارے پاس آئی تھی۔‘

خاتون نے بتایا کہ ’اُن کے بیٹے ظہیر اور دُعا کی دوستی پب جی گیم کے ذریعے ہوئی تھی، بچی نے رشتے کے لیے کہا تھا لیکن جب ہم دُعا کے گھر رشتے کے لیے جانے لگے تو اُس نے کہا کہ میرے والدین نے انکار کردیا ہے۔‘

ظہیر کی والدہ نے کہا کہ ’چند ماہ بعد دُعا ٹیکسی میں بیٹھ کر ہمارے گھر آگئی، میں نے دُعا سے کہا بیٹا تُم نے یہ کیا کردیا، اپنے والدین سے بات کرلیتی جس پر دُعا نے کہا کہ میرے ماں باپ نہیں مانیں گے۔‘

اُنہوں نے مزید کہا کہ ’دُعا کی عُمر 17 سال ہے جبکہ میرا بیٹا 21 سال کا ہے، اُس نے حال ہی میں یونیورسٹی میں داخلہ لیا تھا۔‘

واضح رہے کہ دعا زہرا کی عدالتی حکم پر آج والدین سے ملاقات کرائی گئی، ملاقات ختم ہونے پر پولیس دعا کو واپس لے گئی۔

سندھ ہائیکورٹ میں آج دعا زہرا اور اس کے شوہر ظہیر احمد کو پیش کیا گیا، دوران سماعت جسٹس جنید غفار نے دعا کے والدین سے کہا کہ آپ دعا سے ملاقات کرلیں، ہم چیمبر میں ملاقات کراتے ہیں۔

 ملاقات ختم ہوجانے کے بعد دعا زہرا کی والدہ نے انکشاف کیا کہ میری بیٹی نے ملاقات میں بتایا ہے کہ میں گھر جانا چاہتی ہوں۔

والدہ نے دعویٰ کیا کہ دعا نے ملاقات میں کہا ہے کہ میں اپنا بیان عدالت میں دوں گی گھر جانا ہے۔

دعا زہرا کی والدہ نے شکوہ کیا کہ پولیس نے میری بیٹی کو عدالت میں پیش نہیں کیا شیلٹر ہوم واپس لے گئی۔

قومی خبریں سے مزید