نئی دہلی (جنگ نیوز )بھارت میں توہین رسالت کیخلاف بھرپور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ، دوسری جانب آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کےصدر اسد الدین اویسی سمیت متعدد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مقدمہ اشتعال انگیز بیانات پر درج کیا گیا ہے۔دوسری جانب بھارت میں نبی کریم ﷺ کی شان اقدس میں گستاخی کیخلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں پرپولیس نے بدترین تشدد کیا۔بھارتی شہرکانپور میں نبی کریم ﷺ کی شان اقدس میں گستاخی کیخلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں پرانتہاپسند پولیس ٹوٹ پڑی۔ مسلمان نوجوانوں کوبدترین تشدد کا نشانہ بنایا اورمتعدد کوگرفتارکرلیا۔سوشل میڈیا پروائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ متعدد پولیس اہلکارمسلمان نوجوان پرتشدد کررہے ہیں اور گھیسٹتے ہوئے لے کرجارہے ہیں۔ نوجوان کوبچانے کے لئے آنے والی خواتین سے بھی پولیس والوں نے بدتمیزی کی اور دھکے دئیے۔بھارتی میڈیا نے مزید بتایا کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے مقدمے کے اندراج پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسی ایف آئی آر پہلی بار دیکھی جس میں جرم کی وضاحت ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ان ہتھکنڈوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔ اسد الدین اویسی کا کہنا تھا کہ نفرت انگیز تقاریر پر تنقید اور نفرت انگیز تقاریر کرنے میں فرق ہے۔