کراچی ( ٹی وی رپورٹ)آگ قدرتی وجوہات اور انسانی مجرمانہ حرکات کے باعث لگتی ہے، اکثر مقامات پر آگ کو بجھا دیا گیا مگر بعض مقامات پر ایسے ہیں جہاں رسائی حاصل کرنے میں مشکلات در پیش ہیں، اونچے پہاڑ ہیں جس کے باعث آگ بجھانے میں دشواری کا سامنا ہے ان خیالات کا اظہار بیرسٹر علی سیف نے جیو سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ جنگلات میں لگنے والی آگ کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئے،سابق افسر جنگلات خیبر پختو نخوا شفقت منیر کا کہنا ہے کہ بارشیں کم ہو اور درجہ حرارت 43 ڈگری سے بڑھ جائے تو آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوتا ہے۔بلوچستان میں لگنے والی آگ کے حوالے سے سیکریٹری جنگلات بلوچستان دوست دین جمالی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں لگنے والی آگ تیز ہواؤں کے باعث پھیلی۔ علی سیف کا مزید کہنا تھا کہ آگ بجھانے کے عمل میں حکومت کے ریسکیو عملہ کے اہلکار شہید بھی ہوئے ہیں اور کچھ زخمی بھی ہیں۔