اسلام آباد (این این آئی)رہنما تحریک انصاف اسد عمر نے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کے خطاب پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرمنصوبہ بندی سے سو فیصد متفق ہیں کہ جو کچھ ہو رہا ہے اسے بدلنے کیلئے ضروری ہے کہ وہ کچھ نہ کیا جائے جو کچھ دہائیوں سے کرتے آئے ہیں۔ اپنے بیان میں اسد عمر نے کہاکہ وزیرمنصوبہ بندی کو سمجھنا ہوگا کہ ملک کو ’’حسنِ خطاب‘‘ نہیں ’’حسن کارکردگی‘‘ درکار ہے۔خود احتسابی کی ہلکی سی کوشش وزیرمنصوبہ بندی کو وہ سب سمجھنے میں مدد دے گی کہ کیوں اس مقام تک پہنچے ہیں جہاں آج کھڑے ہیں۔قوم جس ویژن 2025ء کا چرچا سنتی تھی اس میں سے این آر او دوم برآمد ہوا ہے، وفاق و ریاستِ پاکستان کی علامت صدرِ مملکت کی بھرپور مخالفت کے باوجود ویڑن 2025ء والوں نے احتساب کو باضابطہ دفن کیا ہے۔امپورٹڈ حکومت کے وزیر منصوبہ بندی کے ساتھیوں نے محض 8 ہفتوں میں اپنی پوری سیاسی تاریخ دہرائی ہے۔وزیرمنصوبہ بندی کی جماعت کا خمیر آمریت سے اٹھا، اس نے پرورش غیرجمہوری نرسری میں پائی ہے، اس جماعت کی رگوں میں خون این آر اوز کا دوڑتا ہے۔ آج امریکی سازش کی چھتری تلے اس گروہ کواین آر دوم کا پروانہ دیا گیا ہے۔1200 ارب کی چوری ہضم کرنے کا اعزاز انہیں جمہوریت کیخلاف سازش میں سہولت کاری کے عوض میسر آیا ہے، اس شرمناک این آر او دوم کے ہرکردار کو قوم کبھی فراموش کرے گی نہ معاف کرے گی۔دریں اثناءاسد عمر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عوام پر ظلم کی حد تک بوجھ ڈالنے پر جب امپورٹڈ حکومت سے سوال پوچھو تو کہتے ہیں آئی ایم ایف کے سامنے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔جب سیکڑوں ارب روپے کے کرپشن کیس ختم کروا کر خود کو ریلیف دینے کی باری آئی تو یہ حکومت نیب قانون میں تبدیلی کرتے ہوئے بالکل آزاد نظر آئی۔