• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکٹر اسرار کی پاکستان سے متعلق تین بڑی پیشگوئیاں کیا تھیں؟

معروف عالمِ دین اور مبلغ ڈاکٹر اسرار احمد کے نام سے کون واقف نہیں، ان کے انتقال کو برسوں گزر گئے لیکن ان کے چاہنے والوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

ٹیلی ویژن پر ڈاکٹر اسرار کے خطبات نے ان کی مقبولیت کو بام عروج تک پہنچایا تھا، الکتاب، الف لام میم، رسول کامل اور الہدیٰ وہ شہرہ آفاق پروگرام تھے جن میں ڈاکٹر صاحب کی علم و حکمت کے جوہر اور ان کی خطابت کا حُسن کھل کر سامنے آیا۔ دینی اور دینوی علوم سے شناسائی نے ان کی فکر کو وسعت دی۔

ڈاکٹر اسرار کی پاکستان سے متعلق تین بڑی پیشگوئیاں کیا تھیں؟


 انہوں نے پاکستان کے مستقبل کے حوالے سے تین پیشگوئیاں کی تھیں۔

ڈاکٹر اسرار اپنی کتاب ’استحکام پاکستان‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کی یہ کتاب 1992 میں شائع کی گئی جس میں انہوں نے مملکتِ خداداد پاکستان کے مستقبل کے حوالے سے بیان کیا۔

پاکستان کے مستقبل کے حوالے سے ڈاکٹر اسرار نے تین پیشگوئیاں کی، نمبر ایک پیشگوئی جو ڈاکٹر اسرار نے کی وہ یہ تھی کہ امتِ مسلمہ پاکستان کو قومِ یونسؑ کی طرح توبہ کرنے کی توفیق ہوجائے اور عذاب ٹل جائے، لیکن ساتھ ہی وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ ایک مشکل بلکہ ایک ناممکن کام ہے۔

ڈاکٹر اسرار کی دوسری پیشگوئی میں کہنا تھا کہ ہوسکتاہے کہ پاکستان کو سقوط ڈھاکہ جیسا ایک بڑا جھٹکا لگے جسے محسوس کر کے پاکستانی جاگ جائیں، یہ ایک بڑی کامیابی ہوگی۔

ڈاکٹر اسرار نے تیسرا خدشہ یہ ظاہر کیا کہ بھارت پاکستان کو فتح کرے، کروڑوں مسلمانوں کو قتل کرے، اپنی ایک ہزار سالہ غلامی کا انتقام لے، انتقام کی پیاس کو بھجانے کے بعد ڈاکٹر اسرار نے یہ پیشگوئی بھی کی کہ پھر وہ ایمان لائیں گے، اور فتنہ تاتار کی تاریخ دوبارہ دہرائی جائے گی۔

خاص رپورٹ سے مزید