• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچوں میں اسکرین اور گیجٹز کا بڑھتا رجحان

آمنہ صغیر

آج کل کے بچے اپنا زیادہ سے زیادہ وقت گھر پر پلے اسٹیشن، ویڈیو گیمز، موبائل فونز اور ٹیپ لیٹ پر گیم کھیلتے ہوئے گزارتے ہیں۔ یہ عمل ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ والدین کو چاہیے انہیں گھر سے باہر کھیلنے کاعادی بنائیں۔ صحت مند رہنے کے لیے بھی بچوں کو باہر کھیلنا چاہیے۔ ان کو اسکرین اور گیجٹز سے دور رکھنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے۔

اگر ہم اردگرد نظر دوڑائیں تو ہمیں گھر میں رہنے اور گھر سے باہر کھیلنے والے بچوں کی صحت میں واضح فرق نظر آئے گا۔ ان سے نا صرف ان کو جسمانی طور پر فائدہ ہوگا بلکہ لوگوں سے کس طر ح بات کرنی، کس کے ساتھ کیسا رویہ اختیار کرنے کی صلاحیت بھی پیدا ہوگی اور ان کے اندر کی سستی اور کاہلی بھی ختم ہو گی۔

جسمانی سر گرمیوں کے لیے سب سے بہتر ہے کہ اپنے بچوں کو باہر کھیلنے کے لیے لے کر جائیں۔ ان کو کھیل کے ساتھ ساتھ مختلف ایکسرسائز اور ایر وبکس کا بھی عادی بنائیں۔ اس طرح ان کی ہڈیاں اور پٹھے لچک دار اور مضبوط ہوتے ہیں۔ یہ عمل ان کو موٹاپے اور دل کی بیماریوں اور دیگرامراض سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ باہر کھیلنے سے بچوں کے دماغ کی نشوونما بھی ہوتی ہے۔بھاگ دوڑ کرنے سے بچوں میں توانائی پیدا ہوتی ہے۔ 

ہر بچے کو یہ جاننا ضروری ہے کہ دوسرے لوگوں کے ساتھ کیسا سلوک کرنا ہے اور مل کر کس طرح کام کرنا ہے۔ جب بچے گھر سے باہر نکلتے ہیں اور دوسرے بچوں سے ملتے ہیں تو ان میں ایک دوسرے سے بات کرنے کا موقعہ ملتا ہے اس طر ح ان میں خوداعتمادی بھی پیدا ہوتی ہے۔ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا سیکھتے ہیں، آپس میں محبت سے پیش آتے ہیں اورمل جل کر رہتے ہیں۔لڑائی جھگڑے سے نمنٹے کا کام بھی آسانی سے انجام دیتے ہیں۔

علاوہ ازیں باہر کھیلنے سے بچوں میں متعدد چیزوں کو سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ کھیل کود کے ذریعے بچوں کو نئی معلومات اور چیزوں کی مہارت میں بھی مدد ملتی ہے۔ تعلیم کو کتابوں تک محدود نہیں رکھنا چاہیے بلکہ ان میں دل چسپی بڑھانے کے لیے سر گرمیاں اور بچوں کے کھلونے شامل کرنے چاہیے۔ یہ عمل ان کے تخیل میں اضافہ کرکے بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو بڑھاتا ہے۔

گھر کے اندر رہنا بچوں کے ذہنوں کو محدود کردیتا ہے اور اس سے آگے سوچنے کے قابل نہیں رہتے۔ باہر نکل کر ان کو نت نئی چیزیں دیکھنے کو ملتی ہیں، جس سے ان کی سوچ کے نئے زوایے کھلتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ وہ تعلیم میں بھی نمایاں کار کر دگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

عام طور پر یہی دیکھا جا تا ہے کہ بچے باہر جانے سے خوش ہوتے ہیں۔ جب وہ خوش ہوتے ہیں تو ان میں مثبت سوچ پیدا ہوتی ہے۔ آج کل بچوں میں تشویش اور ڈپریشن بڑھ رہا ہے۔ اس سے دور رکھنے کے لیے بچوں کو باہر کھیلنے کے لیے بھیجنا انتہائی ضروری ہے۔ بچے ہمارا مستقبل ہیں ان کا فعال اور ہوشیار ہونا ضروری ہے، انہیں ماحول کی دیکھ بھال کرنے کے لیے سیکھنے کی ضرورت ہے۔