• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک دن تمہیں کچھ نہیں کہے گی۔

ایک دن تمہاری ماں تمہیں فون نہیں کرے گی۔

ایک دن آپ کی خواہش ہوگی کہ آپ اس کے ساتھ اپنے وقت سے لطف اندوز ہونے کے لئے مزید دن جیتے۔

ایک دن وہ آپ کو ڈاٹنا چھوڑ دے گی۔

ایک دن آپ کو وہ گھر خالی ملے گا جہاں وہ آپ کی آمد پر ہمیشہ آپ کا انتظار کر رہی تھی۔

ایک دن ان کی آواز سنائی نہیں دے گی۔

ایک دن بس یادیں رہ جائیں گی۔

وقت اڑتا ہے اور کسی چیز یا کسی کا انتظار نہیں کرتا ہے۔

اور اس دن، آپ کو ایک خلا اتنا بڑا محسوس ہوگا کہ کوئی بھی نہیں بھر سکتا!

اس لیے جب تک وہ ہے اس کی قدر کرو

ماں۔۔۔ ایک ایسا لفظ ،جس میں محبت، قربانی اور دعا کی خوشبو بسی ہوئی ہے۔ وہ ہستی جو خود بھوکی رہ کر ہمیں کھلاتی ہے، جو راتوں کو جاگ کر ہمارے سکون کے لیے دعا کرتی ہے۔ ماں کی گود پہلا مدرسہ، ماں کی دعائیں سب سے بڑی طاقت، اور ماں کا سایہ دنیا کی سب سے بڑی نعمت ہے۔

جب دنیا کی ٹھوکریں لگیں، تو ماں کی آغوش پناہ بنی۔ جب دل بوجھل ہوا، تو ماں کے لفظوں نے حوصلہ دیا۔ وہی ہے جو ہماری چھوٹی چھوٹی خوشیوں میں بھی مسکراتی ہے اور ہمارے درد کو اپنے دل پر محسوس کرتی ہے۔

ماں کے قدموں تلے جنت ہے اور اس کی رضا میں رب کی رضا۔ اس کی قدر کریں، اس سے محبت کریں اور اس کے چہرے پر ہمیشہ مسکراہٹ بکھیریں، کیونکہ ماں جیسی ہستی دوبارہ نہیں ملتی! (منقول)