• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو 21 جولائی سے گوادر پورٹ بند کرینگے،حق دو تحریک

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)حق دو تحریک کے قائد مولانا ہدایت الرحمٰن بلوچ نے ساحل بلوچستان کو ٹرالر مافیا سے آزاد ، گوادر میں بارڈر کراسنگ پوائنٹس کو کھولنے ، منشیات فروشی اور غیر ضروری چیک پوسٹوں کے خاتمے کے لئے 21 جولائی سے گوادر پورٹ کو غیرمعینہ مدت کے لئے بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس بار بھی حکومت نے ماضی کی طرح ہمارئے احتجاج کو روکنے کی کوشش کی تو پرامن جمہوری انداز میں بھرپور جواب دیں گے ، ضرورت پڑی تو جلد اسلام آباد کا رخ کریں گے ، یہ بات انہوں نے اتوار کو کوئٹہ پر یس کلب میں پریس کانفرنس میں کہی ، انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے گوادر آکر ساحل بلوچستان کو ٹرالر مافیا سے نجات دلانے ، گوادر میں کراسنگ پوئنٹس کھولنے ، منشیات کے اڈئے ختم ، سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹوں کے خاتمے ، لاپتہ افراد کو بازیاب کرنے کے وعدے کیے تھے لیکن تاحال ان معاہدوں پر عمل درآمد نہیں کیا گیا جو صوبائی حکومت کی نااہلی ہے ، نااہل حکومت تاریخ کی بدترین حکومت ہے ، ہمارے حکمران بچوں کی طرح وزارتوں کے لئے لڑتے ہیں جبکہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو واحد وزیراعلیٰ ہیں جو دن میں سوتے اور رات میں جاگتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پنجگور میں امن و امان کی صورتحال ابتر ہوتی جارہی ہے صوبے میں امان و امان کی صورتحال پر قابو پانے کے لئے ضروری ہے کہ ایف سی کے انخلا کو یقینی بنایا جائے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں نہ تو حکومت اور نہ ہی اپوزیشن ہے ،ریکوڈک معاہدہ کے بعد بھی اپوزیشن کی جانب سے کوئی آواز بلند نہیں کی گئی جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اپوزیشن نے اپنے مفادات کی خاطر خاموشی اختیار کرلی ہے ، الیکٹرانک میڈیا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی وی چینلز پر ملک کے دوسرئے صوبوں میں ہونے والے معمولی واقعات کو بھرپور کرریج ملتی ہے جبکہ بلوچستان میں بڑئے سے بڑئے واقعے کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جاتا ہے ، حق دو تحریک نے بڑئے بڑئے احتجاج کیے مگر ٹی وی چینلز پر کوئی کوریج نہیں ملی بلکہ اس دوران انڈیا میں ایک اداکارہ کی شادی کی کوریج ہوتی رہی ،ایک سوال پرانہوں نے کہا کہ مذاکرات کے دروازے ہروقت کھلے ہیں اگر ہم بات نہیں کریں گے تو ہم پر الزامات لگ جائیں گے کہ ہم ترقی مخالف ہیں اور اگر مطالبات پر عمل نہ کیا گیا تو 21 جولائی سے گوادر پورٹ کو غیر معینہ مدت کے لئے بند کردیں گے ۔
کوئٹہ سے مزید