نئی دہلی (جنگ نیوز )بھارتی ریاست اُتر پردیش کی پولیس نے ’سمبھل‘ نامی قصبے میں ایک ریسٹورنٹ کے مسلمان مالک محمد طالب کو توہین مذہب کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔اُن پر الزام ہے کہ انھوں نے اپنے ریسٹورنٹ میں بننے والا چکن فرائی جس اخبار میں پیک کر کے گاہک کو دیا تھا اُس پر ہندو دیوتاؤں کی تصاویر چھپی ہوئی تھیں۔قصبہ سمبھل کے شیر خان علاقے میں واقع ’مہک ریسٹورنٹ‘ فرائیڈ چکن اور بریانی کے لیے مقامی لوگوں میں کافی مقبول ہے۔ دیگر بہت سے ریستورانوں کی طرح یہاں بھی گھر لے جانے والا کھانا ردی اخباروں میں پیک کر کے دیا جاتا ہے۔مگر یہ صورتحال اس وقت بدلی جب ایک گاہک نے سوشل میڈیا صارفین کی توجہ دلائی کہ جن اخباروں میں کھانا پیک کر کے دیا جا رہا ہے اُس پر ہندو دیوی، دیوتاؤں کی تصاویر چھپی ہوئی ہیں۔اس گاہک نے اخبار کے متعلقہ صفحے اور اس میں چکن پیک کرتے ہوئے فوٹو بنائی اور اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دیا۔ ہندو تنظیم کے مقامی رہنما کیلاش گپتا نے دکان کے مالک کے خلاف پولیس میں درخواست دی اور الزام عائد کیا کہ محمد طالب نے دانستہ طور پر دیوی دیوتاؤں کی تصویر والے اخبار میں نان ویج پیک کر کے ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا ہے۔