• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک ماہ کے دوران نرخ میں ریکارڈ اضافہ، برطانیہ میں پٹرول کی قیمت 191.4 پنس فی لیٹر تک پہنچ گئی، ریٹیلر نے منافع دوگنا کردیا

لندن (سعید نیازی) برطانیہ میں گزشتہ ماہ جون میں پٹرول کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔ آر اے سی کے مطابق گزشتہ ماہ فی لیٹر6.6پنس کا اضافہ ہوا اور فی لیٹر پٹرول کی قیمت174.8پنس سے بڑھ کر191.4پنس تک جا پہنچی۔ یہ2000ء کے بعد ایک ماہ میں ہونے والا ریکارڈ اضافہ ہے جس کے بعد55لیٹر والی ایک اوسط فیملی کار کی ٹنکی کو بھرنے کا خرچہ9پائونڈ بڑھ گیا ہے۔ ڈیزل کی قیمت میں15.6پنس کا اضافہ ہوا اور اب اس کی فی لیٹر قیمت199.1پنس ہوگئی ہے۔ آر اے سی کے مطابق پٹرول کی قیمت میں اضافہ کی بڑی وجہ روس، یوکرین جنگ ہے اور ہول سیل میں مسلسل پانچویں ہفتے قیمت میں کمی کے باوجود پٹرول سستا نہیں کیا گیا ہے۔ آر اے سی کے مطابق ری ٹیلرز نے اپنے منافع کو6پنس سے بڑھا کر12پنس کرکے منافع کو دگنا کردیا ہے۔ آرگنائزیشنز فیول کے ترجمان سائمن ولیمز کے مطابق گزشتہ چار ہفتوں کے دوران پٹرول کی قیمت میں جس طرح اضافہ ہوا وہ ناقابل فہم ہے۔ جون میں کوئی ایسا دن نہیں گزرا جس دن پٹرول کی قیمت نہ بڑھی ہو جب کہ ری ٹیلرز پٹرول خریدنے کی کم قیمت ادا کررہے ہیں۔ ایسے وقت میں جب کہ لوگوں کے لیے گزر اوقات کرنا مشکل ہورہا ہے، پٹرول کی مد میں بھی انہیں زائد ادائیگی کرنا پڑ رہی ہے۔ چانسلر رشی سوناک کی طرف سے مارچ میں پٹرول کی قیمت میں5پنس کی کمی کے بعد پٹرول کی فی لیٹر اوسط قیمت میں27اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں21پنس کا اضافہ ہوچکا ہے۔ مسٹر ولیمز کا کہنا تھا کہ جب پٹرول کی بڑھتی قیمتوں کے بعد ڈرائیورز کی حمایت کی بات ہوتی ہے تو ٹریژری خاموشی اختیار کرلیتی ہے۔ اس کی وجہ شاید یہ ہے کہ بڑھتی قیمت کے سبب حکومت کو وی اے ٹی کی مد میں فائدہ ہورہا ہے۔ پیر کو پٹرول کی بڑھتی قیمت کے خلاف موٹر وے پر احتجاج کرنے والے12افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔ ہوم سیکرٹری پریتی پیٹل نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ اہم شاہراہوں کو بلاک کرنے والے مظاہرین کے خلاف نئے اختیارات کو استعمال کریں جس کے تحت ایسا کرنے والوں کو قید کی سزائیں بھی دی جاسکتی ہیں۔ لیبر شیڈو ٹرانسپورٹ سیکرٹری لوئیس ہائے کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس اسکینڈل اور افراتفری کے سبب مہنگائی کے بحران سے نمٹنے کیلئے کوئی حل نہیں۔ ٹوری حکومت کو فوری طور پر منافع کمانے والی کمپنیوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ فیول ڈیوٹی میں کمی کا اضافہ صارفین کو منتقل کرسکیں۔ 

یورپ سے سے مزید