• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت مزید کم، 99 ڈالر فی بیرل ہوگئی

کراچی (نیوز ڈیسک) عالمی مارکیٹ میں تیل کی فی بیرل قیمتیں مئی کے بعد پہلی مرتبہ 100؍ ڈالر سے نیچے گر گئی اور ان میں 8؍ فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر دنیا کو درپیش معاشی بحران کی وجہ سے طلب میں کمی آئی تو سال کے آخر تک تیل کی قیمتیں 60؍ ڈالر فی بیرل تک گر سکتی ہیں۔

پیٹرول کب سستا ہوجائے گا؟


فوربز میگزین کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کی قیمتوں میں 8؍ فیصد کمی آئی اور تیل کے سودے 99؍ ڈالر فی بیرل پر ہوئے، جبکہ عالمی بینچ مارک برینٹ کروڈ کی قیمت 103؍ ڈالر فی بیرل رہی۔

آخری مرتبہ تیل کی قیمتیں 100؍ ڈالر سے نیچے مئی کے مہینے میں آئی تھیں اور اگرچہ اس کے بعد سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے لیکن ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ اور برینٹ کروڈ کو 6؍ ماہ میں پہلی مرتبہ جون 2022ء میں خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ ماہرین کو تشویش ہے کہ معاشی بحران کی وجہ سے عالمی سطح پر تیل کی طلب میں بھی کمی آئے گی اور نتیجتاً اس کی قیمتیں کم ہوں گی۔

اگرچہ حالیہ ہفتوں کے دوران تیل کی قیمتیں متعدل سطح پر ہیں لیکن مارچ کے اوائل میں ان کے نرخوں میں زبردست اضافہ دیکھا گیا تھا اور یہ 140؍ ڈالر فی بیرل تک ریکارڈ کی گئی تھیں کیونکہ مغربی ممالک نے یوکرین کیخلاف فوجی کارروائی کی وجہ سے روس پر پابندیاں عائد کر دی تھیں تاہم، روس اب بھی چین اور بھارت کو تیل سپلائی کر رہا ہے۔

 اب جبکہ تیل کی قیمتیں 100؍ ڈالر فی بیرل کے گرد منڈلا رہی ہیں، حکمت عملی مرتب کرنے والے ماہرین نے پیشگوئی کی ہے کہ آنے والے مہینوں میں تیل انڈسٹری کیلئے مزید مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔

سٹی گروپ نے گزشتہ روز پیشگوئی کی تھی کہ 2022ء کے آخر تک قیمت 60؍ ڈالر فی بیرل تک گر سکتی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معاشی انحطاط کا اندیشہ یقینی نظر آ رہا ہے۔

اہم خبریں سے مزید