• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹک ٹاک کا ’بلیک آؤٹ چیلنج‘ 7 بچوں کی جانیں لے گیا

ٹک ٹاک ٹرینڈ کو فالو کرتے ہوئے 7 بچے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، ٹک ٹاک کا ’’بلیک آؤٹ چیلنج‘‘ صارفین کو خطرناک عمل کی ترغیب دیتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بلیک آؤٹ چیلنج کو فالو کرتے ہوئے مرنے والے بچوں کے والدین نے ٹک ٹاک پر مقدمات درج کروائے ہیں۔

حال ہی میں 8 سالہ لالانی والٹن اور 9 سالہ آریانی کے والدین نے ٹک ٹاک کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی ہے۔

قبل ازیں، اٹلی میں جنوری 2021 کے دوران ایک 10 سالہ بچہ ہلاک ہوا تھا، مارچ 2021 میں امریکا میں 12 سال کا بچہ، جون 2021 کے دوران آسٹریلیا میں 14 سال کا بچہ، جولائی 2021 میں بھی امریکا میں 12 سالہ بچہ اور دسمبر 2021 میں امریکی ریاست پینسلوینیا میں 10 سالہ بچہ جان سے گیا تھا۔

چین کی ایپ ٹک ٹاک کے خلاف درج کروائے گئے چند مقدمات میں والدین نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کے بچے ایپ استعمال کرتے ہوئے چیلنجز ڈھونڈ نہیں رہے تھے بلکہ ٹک ٹاک نے ’’بلیک آؤٹ چیلنج‘‘ ان کی اسکرین پر ’’آپ کے لیے‘‘ کے تجاویز سیکشن میں خود سے پیش کیا۔

ٹک ٹاک کی ترجمان نے کہا ہے کہ بلیک آؤٹ چیلنج کبھی بھی ٹک ٹاک پر ٹرینڈ نہیں بنا، صارفین دیگر پلیٹ فارمز سے اس چیلنج کو دیکھ کر ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہیں۔

ماہرین نے والدین کو تنبیہ کی ہے کہ وہ اپنے بچوں پر سوشل میڈیا کے استعمال کی نگرانی کریں اور غیر ضروری ایپ استعمال نہ کرنے دیں۔

خاص رپورٹ سے مزید