بالی ووڈ اداکارہ ملیکہ شیراوت نے اپنی اداکاری کو نہ سراہے جانے کا شکوہ کردیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ملیکہ شیراوت جنہوں نے 2004ء میں فلم مرڈر سے فلمی سفر کا آغاز کیا تھا، انہوں نے 18 سال بعد اپنے جذبات کا اظہار کیا۔
ایک انٹرویو میں اداکارہ نے کہا کہ فلم گہرائیاں میں دیپیکا پڈوکون نے جو کچھ کیا وہ میں 18 سال پہلے کرچکی ہوں، لیکن میری اداکاری کی کبھی بھی تعریف نہیں کی گئی۔
انہوں نے اس دوران اپنی فلم مرڈر اور دیپیکا پڈوکون کی گہرائیاں کا موازنہ کیا اور ساتھ ہی فلم انڈسٹری میں بدلتے رجحانات پر کھل کر اظہار خیال کیا۔
ملیکہ شیراوت نے مزید کہا کہ فلم انڈسٹری میں لوگوں کی توجہ ہمیشہ میرے جسم اور گلیمر پر رہی، کبھی کسی نے میری اداکاری کی تعریف نہیں کی۔
اداکارہ نے فلم انڈسٹری میں رونما تبدیلیوں سے متعلق سوال پر جواب دیا کہ ماضی میں عورت ستی ساوتری تھی یا پھر بدکردار، اسی تناظر میں فلم میں اس کا رول لکھا جاتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ لیکن اب ایسا نہیں ہے، اب فلم میں عورت صرف انسان ہے، جو خوش ہے یا غمگین ، غلطیاں کرتی یا لڑکھڑاتی ہے لیکن اس کے باوجود لوگ اسے پیار کرتے ہیں۔
ملیکہ شیراوت نے یہ بھی کہا کہ ہیروئنیں اپنے جسم سے متعلق بہت پراعتماد ہیں، جب میں نے مرڈر فلم کی تو بہت شور مچا ، لوگوں نے فلم میں بوسوں اور چھوٹے کپڑوں پر خوب باتیں بنائیں۔
اداکارہ نے کہا کہ میں نے پیار کے سائیڈ افیکٹ اور ویلکم جیسی فلمیں بھی کیں لیکن کسی نے میری اداکاری کو نہیں سراہا جبکہ ابھی دیپیکا پڈوکون نے فلم گہرائیاں میں جو کچھ کیا وہ تو میں بہت سالوں پہلے کرچکی۔
انہوں نے کہا کہ جب مرڈر فلم آئی اُس وقت لوگ بہت تنگ نظر تھے ، مجھے تو انڈسٹری میں اور میڈیا نے کافی ذہنی اذیت دی۔
انوراگ باسو کی ڈائریکشن میں بنی فلم مرڈر میں ملیکہ شیراوت اور عمران ہاشمی کے چند مناظر بڑے پیمانے پر زبان زد عام رہے۔
ملیکہ شیراوت اب رجت کپور کی فلم ’آرکے، آرکے‘ میں جلوہ گر ہو رہی ہیں، جو 22 جولائی کو ریلیز کے لیے تیار ہے۔