پشاور(ارشدعزیز ملک)پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کے غلط اندازوںنے صوابی اور مردان کے ہزاروںافراد کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا۔پی ڈی ایم اے نے دونوں اضلاع کو گرین زون میں قرار دیا تھاجہاں بارشوں اورسیلاب کے خطرات انتہائی کم تھے لیکن بارش اور سیلاب نے دونوں اضلاع میں تباہی مچا دی۔صوابی اور مردان کے اضلاع کے دیہات سیلابی پانی میں ڈوب گئے اور وہاں کے رہائشی موسلا دھار بارشوں سے ہونے والے نقصان سے بچنے کے لیے جدوجہدکرتے رہے۔سیلاب نے صوابی میں سڑکوں اور انفراسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچایا، جو قدرتی آفت سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے ۔جنگ کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق پی ڈی ایم اے نے مون سون 2022 کے لیے سیلاب کے خطرے کی درجہ بندی جاری کی جس میں صوابی، مردان، ہری پور، ہنگو، بونیر اور بنوں کو انتہائی کم خطرے والے علاقے قرار دیا تھا۔ سات اضلاع کی درجہ بندی بہت زیادہ خطرناک ، 10 خطرناک، 7 درمیانے اور 6 اضلاع کو کم خطرہ والے علاقوں میں رکھا گیا۔اسی درجہ بندی کے حساب سے ضلعی انتظامیہ اورعوام کو اگاہ کیا گیا ۔صوابی اورمردان میںبارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا جس سے گھریلو سامان اور آلات کو نقصان پہنچا اور مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔موسلادھار بارش سےکلا بٹ، زروبی اور کڈی زیدہ گاؤں اور تحصیل ٹوپی کے دیگر علاقوں، یار حسین ریجن کے کئی علاقوں اور تورڈھیر، جلبئ، جہانگیرہ، پاک کایا، تھانو، چھوٹا لاہور، ادینہ، اسماعیلہ کے کئی علاقوں ٗ کالو خان،ما نیری، گوہاٹی، سلیم خان، جلسئی، جلبئ شاہ منصور، اور باجہ بام خیل کے علاقوں میں املاک کو نقصان پہنچا۔۔عام لوگوں سے علاقہ خالی کرنے کے لیے فوری طور پر رابطہ نہیں کیا گیا جس کے نتیجے میں نقصانات میںمزید اضافہ ہوا اور لوگ بری طرح پھنس گئے۔ ۔ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر جنگ کو بتایا کہ پی ڈی ایم اے رسک رینکنگ کرتے وقت اضلاع کے زمینی حقائق، نکاسی آب کے نظام کے سروے، نشیبی علاقوں کی نشاندہی اور ٹپوگرافک ایویلیویشن جیسے زمینی حقائق کو مدنظر نہیں رکھتا۔ صرف چترال یا دیر اپر میںگلیشیر پھٹنےکا خطرہ ہو سکتا ہےلیکن تمام اضلاع کی اسی طریقے سے پیمائش کیوں کی جاتی ہے ، PDMA اضلاع کی رسک رینکنگ سے پہلے زمینی حقائق جاننے کے لیے اضلاع کا سروے کیوں نہیں کراتی؟ پی ڈی ایم اے سیلاب کے خطرات کوبھانپنے کا ذمہ دار ہے ۔ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے شریف حسین نے جنگ کو بتایا کہ درجہ بندی مون سون میں پائے جانے والے کثیر خطرات کے اسکور پر مبنیہے۔ یہ خطرات سیلاب ، ندی نالوں میں ظغیانی ، لینڈ سلائیڈنگ، گلیشئر پھنٹے ٗ طوفان، اور گرج چمک کو مدنظر رکھ کر کی جاتی ہے ۔ درجہ بندی کے لیے پچھلے سال کے نقصانات کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے۔