• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اس جدید دور میں ماہرین جدت سے بھر پور چیزیں تیار کرنے میں سر گرداں ہیں۔ اس ضمن میں اسمارٹ واچ طرز کا ایک گیجٹ بنایا گیا ہے، جس کو فعال ہونے کے لیے بیرونی ذرائع سے توانائی یا بیٹری کی ضرورت نہیں ہوتی۔ وہ اپنی توانائی خود بناتی ہے۔

خود کو توانائی دینے والے اس آلے کو یونیورسٹی آف کیلی فورنیا اروائن کی ٹیم نے بنایا ہے، اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ اپنے پہننے والے کی نبض کو دیکھنے کے ساتھ قریبی اسمارٹ فون کے ساتھ رابطہ بھی قائم کر سکتا ہے۔ اس گیجٹ کو دی جانے والی توانائی اس کی کلائی کی پٹی میں موجود اینرجی جنریٹرز کو تھپک کر بنائی جاسکتی ہے۔ 

یہ جنریٹرز سینسر سرکٹری اور ایل ای ڈی ڈسپلے کو بجلی فراہم کرتے ہیں۔ اس میں نصب نیئر فیلڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی اس گیجٹ اور اس سے جڑے اسمارٹ فون کے درمیان ڈیٹا اور توانائی کے تبادلے کو بھی ممکن بناتی ہے۔

جامعہ میں الیکٹریکل انجینئرنگ اور کمپیوٹر سائنس کے اسسٹنٹ پروفیسر راحیم اسفندیار کا کہنا ہے کہ اس ایجاد سے ایک چیز میں کئی اہم نتائج حاصل ہوئے ہیں اور اس گیجٹ سے بغیر بیٹری کا، وائر لیس اور کبھی بھی کہیں بھی طلب کیا جانے والا صحت کی نگرانی کرنے والا آلہ ممکن ہوتا ہے۔ یہ کم لاگت والے لچک دار مواد سے بنایا گیا ہے۔

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے مزید
سائنس و ٹیکنالوجی سے مزید