• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بارش سے کراچی میں مزید تباہی، تمام سڑکوں میں گڑھے، کئی دھنس گئیں، نشیبی آبادیاں پانی میں ڈوبی رہیں

کراچی(طاہر عزیز۔۔۔اسٹاف رپورٹر) کراچی کے مکین ہربارش میں خوشی کے بجائے خوف میں مبتلا ہو جاتے ہیں آخر یہ سلسلہ کب تک چلتا رہے گا؟کراچی میں مسلسل جاری رہنے والی بارش کے پانی سے متعدد سڑکیں اورنشیبی آبادیاں پیر کو بھی پانی میں ڈوبی رہیں حکومت کی جانب سےعام تعطیل کے اعلان کے باعث زیادہ تر شہری گھروں میں رہے اورسڑکوں پر ٹریفک کم رہا حالیہ مون سون سیزن میں ہونے والی بارشوں سے شہر کی تقریباً تما م سڑکیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں گڑھےپڑنے کے ساتھ بعض مقامات پر یہ کئی فٹ دھنس گئی ہیں جس سے حادثات ہو رہے ہیں بارشوں سے قبل کے ایم سی نے جن سڑکوں کی مرمت کی تھی وہ مکمل ادھڑ گئی ہیں بلدیاتی اداروں اور کراچی واٹر اینڈسیوریج بورڈ کی جانب سے مختلف کاموں کے لئےکی جانے والی کھدائی یا اس کے بعد گڑھوں کو نہ بھرنا لوگوں کے لئے سب سے زیادہ تکلیف کا باعث بن چکا ہے کیونکہ یہ ٹریفک کی روانی میں خلل کے علاوہ حادثات کاسبب بن رہے ہیں سڑکوں پر پڑنے والے ان گڑھوں میں معمولی سی بارش میں پانی بھر جاتا ہے جو گاڑیوں کے لئے کسی عذاب سے کم نہیں ہوتا ،شہر میں حکومت نام کی کوئی شے نظر نہیں آتی ،اتوار کو بھی شہریوں کا کوئی پرسان حال نہ تھا،کراچی کا انفرا اسٹرکچر جو پہلے ہی آئیڈیل نہیں تھا اور ہمیشہ چالیس سے پچاس ملی میٹر بارش میں پورا شہر ڈوبنے کے بعد بند ہوجاتا ہےاب حکومت سمیت تمام بڑی سیاسی پارٹیوں،سنجیدہ حلقوں اور ملک کے خیر خواہوں کو ایک بار پھر سر جوڑ کر بیٹھنا ہو گا اور شہر کے بنیادی انفرا اسٹرکچر کو بہتر کرنے کے لئے فوری کوئی منصوبہ بنانا ہوگا چند سڑکیں ،انڈرپاس یا فلائی اوور مسلئے کا حل نہیں ہےاگر یہ مسلئہ کا حل ہوتاتو ہر بارش کے بعد شہر جام نہ ہوتااب ہربارش میں کراچی کے مکین خوشی کے بجائے خوف میں مبتلا ہو جاتے ہیں آخر ایساکب تک چلتا رہے گا۔

اہم خبریں سے مزید