وسطی چین کے صوبے گوانگ ڈونگ کا ایک 27 سالہ شخص اس وجہ سے نوکری حاصل نہیں کر پارہا کہ اس کی ظاہری وضع قطع اور شکل صورت سے وہ کم عمر بچہ لگتا ہے۔
کم عمر نظر آنا دوسروں کے لیے ایک نعمت ہوسکتی ہے لیکن اس نوجوان کے لیے یہ ایک مصیبت بن گئی ہے کیونکہ اس کی وجہ سے اسکے لیے ملازمت حاصل کرنا مشکل ہوگیا ہے۔
ماؤ شینگ نامی اس نوجوان سے کہا جاتا ہے کہ وہ جو عمر بتارہا ہے وہ غلط ہے اور وہ اس سے کافی کم عمر ہے۔
ماؤ شینگ کے دعوے کو کوئی ماننے کو تیار نہیں اور ہر ایک اس بات پر متفق ہے کہ وہ دس برس سے زیادہ کا نظر نہیں آتا۔
زیادہ تر کمپنی اور فیکٹری حکام اس کی عمر کے حوالے سے دعوے پر یقین نہیں کرتے اور کوئی ایسا کرتا بھی ہے تو یہ کہہ کر انکار کردیتا ہے کہ حکومت کی جانب سے چائلڈ لیبر کے الزام میں ان کے خلاف کارروائی ہوسکتی ہے۔
ماؤشینگ کی یہ اسٹوری جب سوشل میڈیا پر شیئر ہوئی تو وہ راتوں رات مشہور ہوگیا۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ ملازمت کرکے اپنے اسٹروک کے شکار والد کی مدد کرنا چاہتا ہے، لیکن سب اسے کم عمر قرار دے کر نوکری نہیں دیتے۔
اس صورتحال پر جب انٹرنیٹ صارفین نے کمپنی مالکان پر تنقید کی تو اب اسے ملازمت کی پیشکش کی گئی ہے۔