کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان نے بھارت کے شہر چنائی میں ہونے والے 44 ویں شطرنج اولمپیاڈ کا بائیکاٹ کر دیا اور پاکستانی ٹیم کوئی میچ کھیلے بغیر وطن واپس آرہی ہے۔ 28جولائی سے 10اگست تک شطرنج اولمپیاڈ کا انعقاد ہو رہا ہے، تاہم بھارت کی جانب سے کھیل کو سیاسی رنگ دے دیا گیا ہے۔پاکستان چیس ٹیم براستہ واہگہ بارڈر بدھ کوبھارت پہنچی تھی پاکستان نے ورلڈ اولمپیاڈ چیس کی ریلے مقبوضہ سری نگر سے لے جانے پر بائیکاٹ کیاہے حکام کا کہنا ہے کہ فارن آفس سے ہدایت مل گئی واپسی کی ٹکٹس کا انتظام کیا جا رہا ہے ۔عالمی فیڈریشن میں بھی بھارتی رویے پر احتجاج ریکارڈ کروایا جائے گا۔بھارت نے ٹورنامنٹ کی ریلے کو متنازع علاقے کا دورہ کروا کر کھیل میں سیاست کو لانے کی کوشش کی ہے ورلڈ چیس اولمپیاڈمیں پاکستان سے دس کھلاڑیوں نے شرکت کرنا تھی کھلاڑیوں میں پانچ مرد اور پانچ خواتین شامل ہیں ورلڈ اولمپیاڈ چیس میں دنیابھر سے 190 ممالک کے کھلاڑی شریک ہوں گے۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو انٹرنیشنل چیس فیڈریشن نے بھارت میں شطرنج مقابلوں میں مدعو کر رکھا ہے، جس کیلئے پاکستانی دستہ پہلے ہی تربیت کر رہا تھا، لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ بھارت نے عالمی کھیلوں کے اس ایونٹ کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی۔اس ایونٹ کی ٹارچ ریلے کو مقبوضہ جموں و کشمیر سے گزارا گیا، مشعل کا ریلے 21جولائی کو سری نگر سے گزرا گیا، تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو نظر انداز کر کے بھارت نے عالمی برادری کو دھوکا دیا ہے، بین الاقوامی برادری کسی بھی صورت اسے قبول نہیں کر سکتی۔