پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا ہے کہ بلوچستان کے ضلع خضدار میں پاک فوج کے لاپتہ ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا ہے، ہیلی کاپٹر میں سوار تمام 6 افراد شہید ہو گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ہیلی کاپٹر کے حادثے میں کور کمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سمیت 6 افسران اور جوان شہید ہوئے ہیں۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ نے بتایا ہے کہ شہداء میں ڈی جی پاکستان کوسٹ گارڈ میجر جنرل امجد، کمانڈر انجینئر 12 کور بریگیڈیئر محمد خالد، میجر سعید احمد، میجر محمد طلحہٰ منان اور کریو چیف نائیک مدثر فیاض شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر سیلاب زدگان کے ریلیف آپریشنز میں مصروف تھا، حادثے سے متعلق مزید تفصیلات تحقیقات کے بعد شیئر کی جائیں گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے بتایا ہے کہ ہیلی کاپٹر کا ملبہ خضدار میں موسیٰ گوٹھ سے مل گیا ہے، ہیلی کاپٹر کو حادثہ خراب موسم کے باعث پیش آیا۔
قبل ازیں خضدار پولیس کی جانب سے کور کمانڈر کوئٹہ کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ ملنے کی تصدیق کی گئی تھی۔
ڈی آئی جی خضدار پرویز عمرانی کے مطابق پولیس حکام کو کور کمانڈر کوئٹہ کے حادثے کے شکار ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا ہے مذکورہ ہیلی کاپٹر کا ملبہ سسی پنہوں کے مزار کے قریب موسیٰ گوٹھ کے قریب واقع پہاڑ سے ملا ہے۔
ایس ایس پی لسبیلہ کے مطابق ہیلی کاپٹر مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے، جس کے بکھرنے والے ملبے سے 2 لاشیں مل گئی ہیں، جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔
واضح رہے کہ پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ بلوچستان میں فوجی ہیلی کاپٹر لاپتہ ہو گیا ہے جس میں کور کمانڈر کوئٹہ سمیت 6 افسران سوار تھے، افسران لسبیلہ میں سیلاب متاثرین کے امدادی مشن پر تھے۔
کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی و دیگر کے فوجی ہیلی کاپٹر کا لسبیلہ سے کراچی آتے ہوئے ایئر ٹریفک کنٹرول سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔
صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیرِ اعظم شہباز شریف، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور دیگر شخصیات کی جانب سے ہیلی کاپٹر کے لاپتہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔