کراچی ( ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس تو آٹھ سال پرانا ہے لیکن یہ معاملہ گیارہ سال پہلے شروع ہوا جوا ٓج اپنے انجام کو پہنچتا نظر آرہا ہے۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ بلوچستان میں انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، بلوچستان میں امدادی کاموں میں مصروف پاک فوج کا ہیلی کاپٹر خراب موسم کے باعث گر کر تباہ ہوگیا جس میں سوار کور کمانڈر کوئٹہ سمیت 6افسران اور سپاہی شہید ہوگئے ہیں۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے کہہ دیا کہ عمران خان فنڈنگ کا حساب نہیں دے سکے، 351غیرملکی کمپنیوں اور 34غیرملکی شہریوں نے عمران خان کو پیسہ بھیجا، ان لوگوں میں انڈین اور اسرائیلی شہری بھی شامل ہیں، اس معاملہ کوا ٓگے بڑھانا ہماری ذمہ داری ہے، عمران خان حساب دیں کس سے، کیوں اور کس مقصد کیلئے پیسے لیتے رہے۔ بانی رکن پی ٹی آئی اکبر ایس بابر نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے تمام الزامات درست ثابت ہوگئے ، الیکشن کمیشن نے شوکاز کے ذریعہ پی ٹی آئی پر فرد جرم عائد کردی ہے اب صرف سزا دینا باقی ہے، باقی مراحل پر عمل کرنے کے بعد سزا بھی سامنے آجائے گی، سینئر تجزیہ کار اور ماہر قانون منیب فاروق نے کہا کہ تحریک انصاف کیسے فارن فنڈنگ کیس کا دفاع کرنا مشکل ہے، صدر پلڈاٹ احمد بلال محبوب نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور نواز شریف بدقسمت تھے کہ ان کے بارے میں عدالت کا نکتہ نظر بہت سخت تھا، دیکھنا ہوگا کیا عمران خان کے بارے میں بھی عدالت کا ایسا ہی سخت نکتہ نظر ہوگا، عمران خان کو اپنی غلطیاں تسلیم کرکے آگے بڑھنے کا راستہ نکالنا ہوگا۔ چیئرپرسن فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان ملک بوستان نے کہا کہ ایکسپورٹرز نے ابھی تین سے چار ارب ڈالرز باہر روکے ہوئے ہیں، ان کے ڈالرز بھی جلد آنا شروع ہوجائیں گے، آئی ایم ایف کی قسط ریلیز ہوگئی تو ڈالر کی قیمت 190روپے تک گر سکتی ہے۔تفصیلات کے مطابق جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کیساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کہتا ہے عمران خان نے پانچ سال جو فارم اور حلف نامہ دیا وہ جھوٹا اور جعلی ہے، ہمارا فیصلہ بھی قانون کے مطابق کیا جائے، ہم سے جو معلومات مانگیں گے دیں گے، فارن فنڈنگ سے متعلق قانون کا مقصد تھا کہ کوئی غیرملکی پیسہ لے کر پاکستان کے مفاد پر اثرانداز نہ ہو، 2002ء کے قانون میں اس حوالے سے وضاحت موجود ہے۔