• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

روس نے فرانس کو غیر دوستانہ ملک کا درجہ دے دیا

پیرس (رضا چوہدری/نمائندہ جنگ ) فرانس کے صدور ایمانوئل میکرون اور روس کے ولادیمیر پیوٹن کا گزشتہ دو ماہ سے ٹیلی فون پر رابطہ نہیں ہے۔ کریملن کے ترجمان نے کہا کہ فرانس کو اب "غیر دوستانہ" ملک سمجھا جاتا ہے اور دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت "غیر ضروری" ہے۔آخری بار دونوں صدور نے 28 مئی کو بات کی تھی۔ ٹیلی فون کال میں جرمن چانسلر اولاف شولز بھی شامل تھے جس میں روسی افواج کے ہاتھوں قید ہونے والے یوکرینی فوجیوں کے معاملے پر بات چیت ہوئی تھی ۔ اس سے قبل میکرون اور پیوٹن نے مئی کے ابتدا، مارچ ، اور فروری کے دوران پانچ بار فون پر بات کی تھی کیونکہ یوکرین پر ممکنہ روسی حملے پر کشیدگی بڑھ گئی تھی۔ ایمانوئل میکرون 7 فروری کو ماسکو میں پوٹن سے آمنے سامنے آئے ، روسی فوجیوں کے یوکرین میں داخل ہونے سے دو ہفتے قبل فرانسیسی صدر کے ناقدین کا کہنا ہے کہ میکرون کی اعلیٰ سطحی سفارتی کوششیں جنگ کو روکنے میں ناکام رہیں۔ میکرون کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اب وہ ان چند بیرونی لوگوں میں سے ایک ہیں جو اس اہم وقت میں پوتن کی ذہنیت کو دیکھتے ہیں۔ دریں اثنا، ولادیمیر پیوٹن نے جمعہ کو ترک رہنما رجب طیب ایردوان کو بتایا کہ وہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کرنے کی امید کر رہے ہیں۔ "مجھے امید ہے کہ آج ہم اپنے تجارتی اور اقتصادی تعلقات کی ترقی سے متعلق ایک متعلقہ یادداشت پر دستخط کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔

دنیا بھر سے سے مزید