لاہور(خالدمحمودخالد)بھارت نے دعوی کیا ہے کہ مبینہ طور پر پاکستان نیوی وارشپ پی این ایس عالمگیر بھارتی ریاست گجرات کے قریب بھارتی سمندری حدود میں داخل ہوگیا جب کہ پاکستان نیوی کے ڈائریکٹر تعلقات عامہ کیپٹن راشد نذیر چوہان نے اس دعوی کو بے بنیاد قرار دیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستانی وارشپ اپنی سمندری حدود سے نکل کر بھارتی سمندری حدودمیں تقریبا 10کلو میٹر اندر داخل ہو گیا تاہم بھارتی کوسٹ گارڈ کے ایک ڈونیئر سراغرساں ائر کرافٹ نے اس کی نشاندہی اپنی میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے حکام سے کی جس نے فوری طور پر پاکستانی وارشپ کو پاکستانی سمندری حدود میں واپس بھیج دیا۔ ٹائمز آف انڈیاکے مطابق یہ واقعہ جولائی کے وسط میں اس وقت پیش آیا جب مون سون کاموسم اپنے عروج پر تھا اور عین ممکن ہے کہ موسمی حالات کے باعث یہ وارشپ بھارتی سمندری حدود میں داخل ہوگیا۔ بھارتی میری ٹائم ائر کرافٹ نے ریڈیو مواصلاتی پیغام کے ذریعے پاکستانی وارشپ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن اسے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ اس کے بعد ڈونیئرائرکرافٹ نے وارشپ کے ارد گرد تین بار نیچی پرواز کی جس سے پاکستانی وارشپ کو احساس ہو گیا کہ وہ بھارتی علاقے میں ہے جس کے بعد وہ بحفاظت پاکستان حدود کی طرف واپس چلا گیا۔ دریں اثنا پاکستان نیوی کے ڈائریکٹر تعلقات عامہ کیپٹن راشد نذیر اس سلسلے میں جنگ سے بات کرتے ہوئے کہا پاکستان کی سمندری حدود سے 12 کلو میٹر کے بعد بین الاقوامی سمندری حدود شروع ہو جاتی ہے جس میں کسی ملک کے بحری جہاز پٹرولنگ کے لئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی سمندری حدود کی دفاع کرنے میں انتہائی چوکس ہے۔ بھارتی میڈیا اس طرح کی بے بنیاد خبریں جاری کرتا رہتا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ اگر اس خبر میں کوئی حقیقت ہوتی تو بھارت اس معاملے کو سرکاری طور پر پاکستان سے شیئر کرتااور تقریبا ایک ماہ تک اس کا انتظار نہ کرتا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بے بنیاداور من گھڑت الزامات سے پاکستان کے دفاع کو کمزور نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا کا یہ بیان پاکستان نیوی کے اعلی حکام کے نوٹس میں لایا جارہا ہے۔