برمنگھم (پ ر) آزاد جموں و کشمیر سپریم کورٹ کے جج مسٹر جسٹس محمد یونس طاہر نے کہا کہ بیرون ملک تارکین وطن پاکستان کا بہت بڑا اثاثہ ہیں اور محنت مشقت کے ساتھ مسئلہ کشمیر بھی اجاگر اور اسے زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر محمد سعید مغل ایم بی ای، سابق جج آزاد کشمیر منشا غوث، نبیل مرزا اور سہیل یونس سے کیا۔ محمد یونس طاہر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحدی تنازع نہیں بلکہ ڈیڑھ کروڑ انسانوں کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ اسے بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے میں تارکین وطن کا اہم کردار ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، میں تارکین وطن کو زبردست خراج تحسین پیش کرتا ہوں، انہوں نے کہا ہمارے مذہب نے بھی مساوات اور برابری کی تلقین کی ہے، یاد رکھیں انسان کسی عہدہ سے بڑا نہیں ہو سکتا ، بڑائی صرف انسان کے کردار سے ہوتی ہے، اللہ تعالیٰ کے ہاں بڑا وہ انسان ہے جس کا کردار بڑا ہو اور متقی ہو، انہوں نے کہا انسان مسلسل جدوجہد اور محنت اور اپنے پیشہ سے دیانت داری اور لگائو سے منزل پا لیتا ہے، اللہ تعالیٰ کسی کی محنت کبھی رائیگاں جانے نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا میرا تعلق ایک غریب خاندان سے ہے عہدہ کسی کی میراث نہیں، اللہ تعالیٰ جس شخص سے جو کام لینا چاہتاہے اسے اختیارات تفویض کرتا ہے، سعید مغل نے جناب جسٹس کی توجہ معاشرے میں پسے ہوئے طبقے کے استحصال کی طرف مبذول کراتے ہوئے کہا اسیے افراد کو حق دلانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔ جسٹس یونس طاہر نے یقین دلایا کہ بحیثیت جج میرے لئے سب برابر ہیں، فیصلےقانون کے مطابق دیئے جاتے ہیں۔