• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پٹرولیم کمپنی ہیسکول کے خلاف حتمی چالان عدالت میں جمع کروا دیا گیا، 32 نامزد ملزمان میں سے 10 کے نام نکال دیئے گئے

کراچی (اسد ابن حسن) ایف آئی اے کمرشل سرکل کراچی نے پیٹرول کا بزنس کرنے والی کمپنی کے مبینہ 54ارب روپے کے فراڈ کا حتمی چالان نمبر 38/2022گزشتہ ماہ 19جولائی کو اسپیشل جج برائے بینک جرائم کی عدالت میں جمع کروا دیا ہے۔ 57صفحات پر مشتمل حتمی چالان میں تفتیشی افسر انسپکٹر ذیشان شیخ نے تفصیلاً ہیسکول کی انتظامیہ اور ایک قومی بینک کے افسران کا اس فراڈ میں تعلق اور کردار تحریر کیا ہے مگر کچھ کے متعلق حیرت انگیز طور پر صرف ایک سطر تحریر کی ہے کہ اس کا کردار بعد میں ریکارڈ پر لایا جائے گا۔‘‘ تفصیلات کے مطابق ہیسکول اور بینک انتظامیہ کے خلاف 21جنوری 2021کو ایف آئی آر نمبر 1/2022ذیشان نے درج کی جس میں انکشاف کیا گیا کہ ہیسکول انتظامیہ، بینک افسران اور کچھ پرائیویٹ افراد کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو مبینہ طور پر 54ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ اس معاملے میں قومی بینک سمیت 21بینکوں اور مالیاتی اداروں نے ہیسکول کو غیر قانونی اور غیر شفاف قرضے دیئے جو ڈوب گئے۔ ایف آئی آر میں مجموعی طور پر 32افراد کو نامزد کیا گیا۔ اب اس حتمی چالان میں 32میں سے 10افراد کو ایف آئی آر کی نامزدگی سے نکال دیا گیا ہے جس میں زیادہ تر بینک افسران اور ہیسکول انتظامیہ کے افراد شامل ہیں جبکہ 22افراد کو نامزد کیا گیا ہے کہ ان کے خلاف مزید عدالتی کارروائی کی جائے۔ جن 10نامزد ملزمان کے نام نکالے گئے ہیں ان میں شمیم بخاری، نبیل ظہور، محمد اکبر زیدی، سیّد مصباح حسین، اسداللہ سلیم، اُسامہ غازی، ہدایت اللہ شر، نجم ثاقب حامد، فاروق رحمت اللہ اور لیاقت علی شامل ہیں۔
ملک بھر سے سے مزید