• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جاگنگ سے مراد ’’مستقل مزاجی کے ساتھ مستحکم رفتار سے دوڑ لگانا‘‘ لی جاتی ہے۔ صحت مند زندگی گزارنے کے لیے جاگنگ ایک آسان اور کم خرچ سرگرمی ہے، جو آپ کی صحت اور ذہانت پر حیران کن حد تک مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔ کوپن ہیگن سٹی ہارٹ کی تحقیق کے مطابق، جاگنگ کرنے والے مرد چھ سال دو مہینے اور خواتین ساڑھے پانچ سال مزید عمر پاسکتے ہیں۔

جاگنگ کے اوقاتِ کار

ماہرین کاماننا ہے کہ جاگنگ کیلئے سب سے بہترین وقت صبح کا ہوتا ہے۔ سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ صبح کے وقت کی جانے والی جاگنگ نا صرف حسیات کو تیز کرتی ہے بلکہ اس سے یادداشت بھی بہتر ہوتی ہے۔ یہی نہیں، اس سے انسان کو فوری فیصلہ کرنے کی قوت بھی ملتی ہے۔ ماہرین کے مطابق جاگنگ سے دماغ کا فرنٹل کارٹیکس سرگرم ہوتا ہے۔ یونیورسٹی آف ایریزونا کے محققین نے 11 افراد کا جائزہ لیا جن کی عمر 18 سے 25 برس تھی۔ان افراد نے ایک سال سے کوئی ورزش اور مشقت نہیں کی تھی۔ اس میں شریک افراد سے سوالنامے بھروائے گئے، جسمانی کیفیت معلوم کرنے کے لیے ٹیسٹ بھی کیے گئے۔

دوڑ کے بعد تمام شرکا کا ایم آر آئی اسکینر کے ذریعے تجزیہ کیا گیا۔ تجزیے سے معلوم ہوا کہ جاگنگ سے دماغی خلیات کے رابطے مضبوط اور تیز ہوگئے، خصوصاً وہ خلیات جو سوچنے اور سمجھنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس کے برعکس، جن لوگوں نے ورزش نہیں کی تھی، ان کے دماغ میں ایسی کوئی سرگرمی نہیں دیکھی گئی۔ اس تحقیق کے سربراہ کے مطابق دوڑنا کوئی سادہ مشق نہیں بلکہ اس میں قدم اٹھانا، جسم کو قابو رکھنا، دوڑ کو برقرار اور متوازن رکھنے جیسے اہم کام ہوتے ہیں اور اس سے دماغی سرکٹ پر مثبت اثر پڑتا ہے۔ 

مختصراً یہ کہا جا سکتا ہے کہ جاگنگ دماغ کے اس حصے کو بہتر بناتی ہے، جس سے حافظہ وابستہ ہوتا ہے۔ تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ صبح کے وقت جاگنگ کرنے والے افراد میں بیماریوں کے خلاف مدافعتی نظام، جاگنگ نہ کرنے والوں کے مقابلے میں بہتر ہوتا ہے۔ صبح کی تازہ آکسیجن بھری ہوا، آلودگی سے پاک ہوتی ہے اور اس سے انسان اپنے آپ کو سارادن ترو تازہ محسوس کرتا ہے۔

رات کو سونے کا وقت مقرر کریں

صبح کے وقت باقاعدہ صحت مند جاگنگ کے لئے ضروری ہے کہ رات کو سونے میں تاخیر نہ کی جائے۔ یہ نہیں کہ رات گئے تک جاگتے رہیں ا ور صبح سویرے جاگ جائیں۔ نیند مکمل نہ ہونے کی صورت میں صبح کی جاگنگ آپ کو تروتازہ کرنے کے بجائے مزید تھکا دے گی۔ مناسب نیند لینے کا کوئی خاص پیمانہ مقرر نہیں۔ عمومی طور پر چھ سے آٹھ گھنٹے تک کی نیند کافی ہوتی ہے۔ جاگنگ کرنے کے کچھ بنیادی اصول ہیں۔ اگر آپ ان اصولوں کے تحت جاگنگ نہیں کریں گے تو آپ فٹ نہیں رہ سکیں گے اور جسم کے مختلف حصوں میں درد ہونے کے باعث جاگنگ بھی ٹھیک طرح نہیں کرپائیں گے۔ اس سلسلے میں مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے۔

اسٹریٹچنگ

کچھ لوگوں کا خیال ہوتا ہے کہ جاگنگ سے قبل اسٹریٹچنگ کرنا اچھا ہے لیکن اسٹریٹچنگ بہت دھیان اور احتیاط سے کرنا پڑتی ہے کیونکہ اس سے آپ کے پاؤں کا پچھلا حصہ شدید متاثر ہوسکتا ہے۔

مناسب غذا کا استعمال

جس طرح خالی پیٹ جاگنگ نہیں کی جاسکتی، اسی طرح بھرے پیٹ کے ساتھ جاگنگ کرنا بھی نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ جاگنگ سے پہلے ہلکی غذائیت سے بھرپور چیز لی جاسکتی ہے۔ اس سلسلے میں کیلا اور گوشت یا مچھلی کا چھوٹا سا حصہ لینا فائدہ مند رہتا ہے۔

کم پانی پینا

جاگنگ کرنے سے جسم سے نمکیات کا اخراج ہوتا ہے، لہٰذا جاگنگ شروع کرتے ہی پانی کی مقدار بڑھا دیں اور زیادہ سے زیادہ پانی پی کر جسم میں پانی کی مقدار کو برقرار رکھیں۔

تیز دوڑنا

اگر آپ نے نئی نئی جاگنگ کرنا شروع کی ہے تو اس بات کا خیال رکھیں کہ فوراً تیز نہ دوڑیں بلکہ آہستہ آہستہ دوڑنا شروع کریں تاکہ ٹانگوں میں درد کی شکایت نہ ہو۔ اگر آپ کی ٹانگوں میں درد ہے اور بھاگنے میں دقت محسوس کررہے ہیں تو دوڑنے سے گریز کریں۔ جب ٹانگوں کا درد ٹھیک ہوجائے، تب جاگنگ شروع کریں۔ دوڑنے کے لیے بڑے قدموں کے بجائے چھوٹے قدموں کا استعمال کریں۔ جاگنگ کے لیے مناسب تیاری کے لیے آپ کو مندرجہ ذیل چیزوں کا خیال رکھنا ہوگا۔

1- مناسب جوتوں کا استعمال: جاگنگ کیلئے ضروری ہے کہ آپ مناسب جوتیں پہنیں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ نے جوتوں کے تسمے ٹھیک سے باندھے ہوئے ہیں۔ یہ بھی چیک کریں کہ جوتے آپ کے پاؤں کے سائز کے عین مطابق ہیں۔

2- آرام دہ کپڑے پہنیں: جاگنگ میں آپ کی باڈی کو حرکت کرنے میں آسانی درکار ہوتی ہے، اس لئے ضروری ہے کہ آپ نے جو کپڑے پہنے ہوئے ہیں وہ نرم، آرام دہ اور ڈھیلے یا لچکدار ہوں۔

3- تفریح کا سامان رکھیں:کچھ لوگ موسیقی سنتے ہوئے جاگنگ کرنے سے زیادہ لطف اندوز ہوتے ہیں۔ موسیقی کے علاوہ آپ اپنی پسند کی کوئی اور چیز بھی سن سکتے ہیں۔ تاہم تجویز یہ ہے کہ ہیڈ فون یا ہینڈز فری کو ایک کان میں استعمال کریں، دوسرے کان کو آزاد رکھیں تاکہ آپ اردگرد کے ماحول سے باخبر رہ سکیں۔

4- روٹ کا تعین کریں: جاگنگ کیلئے ایسی جگہ اور راستے کا انتخاب کریں جو محفوظ ہو، وہاں دیگر لوگوں کی چہل پہل اور آمدورفت رہتی ہو، تاہم ٹریفک کی روانی کم ہوتو بہتر ہوگا۔

اہداف مقرر کرنا

اہداف مقرر کرنے سے آپ کو جاگنگ پر جانے کے لیے ایک مقصد ملے گا۔ جب آپ ہدف کی جانب بڑھیں گے تو آپ کو خوشی محسوس ہوگی، جس سے آپ کو روزانہ جاگنگ کرنے کا حوصلہ ملے گا۔ وزن گھٹانا یا کسی میراتھن میں دوڑنے کے لیے تیاری بھی چند اہداف ہوسکتے ہیں۔ جاگنگ کرتے وقت مندرجہ ذیل باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے۔

رفتار کا تعین کریں: چاہے آپ جسمانی طور پر کتنے ہی فٹ کیوں نہ ہوں۔ پہلے دن ہی لمبی میراتھن نہ لگائیں۔ چند روز تک چھوٹے چھوٹے آرام دہ قدموں کے ساتھ پندرہ۔ بیس منٹ کی واک کریں اور پھر رفتار اور دورانیے میں بتدریج اضافہ کریں، جیسے ہر ہفتے پانچ فی صد اضافہ کرنا مناسب ہدف ہوسکتا ہے۔

جسم کو درست زاویے پر رکھنا: جاگنگ کرتے وقت جسم کو درست زاویے پر رکھنا ضروری ہے۔ جاگنگ میں ہماری رفتار، طاقت، توانائی اور نتائج کا دارومدار اس بات پر ہوتا ہے کہ ہم نے جسم کو کس قدر درست زاویے پر رکھا ہوا ہے۔ ورزش کے دوران جسم کا درست زاویے میں نہ ہونا جسمانی درد اور چوٹ کا باعث بن سکتا ہے۔ اگر جسم کا زاویہ درست نہ ہو تو انسان اپنی توانائی جلدی کھوسکتا ہے، جس سے وہ جلد ہی تھکاوٹ محسوس کرنے لگے گا۔ اس لیے سر، کندھے اور پیٹھ کو سیدھا رکھیں وغیرہ۔

صحت سے مزید