• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: ایک اسکول ٹیچر ہے، وہ خود ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہوتا، بلکہ اپنی جگہ ایک اور شخص کو مقرر کیا ہوا ہے، یہ شخص تنخواہ خود لیتا ہے اور اپنی جگہ جس شخص کو بھیجتا ہے، اسے بھی آدھی تنخواہ دے دیتا ہے۔ کیا اس کا عمل جائز ہے اور اس کے لیے تنخواہ حلال ہے اور اپنی جگہ کسی اور کو ڈیوٹی پر لگانا درست ہے؟

جواب: اگر حکومت کی طرف سے اس طرح کرنے کی اجازت ہے، پھر تو جائز ہے، ورنہ یہ عمل ناجائز ہے اور تنخواہ حرام ہے۔