پاکستان کی آزادی کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر آج ’پاکستان ہاؤس برلن‘ میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا، جس میں جرمنی بھر سے مقامی جرمن باشندوں اور تارکین وطن کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
سفارتخانہ پاکستان کے مطابق تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اور چھوٹے بچوں کے گروپ نے قومی نغمہ پیش کیا۔ اس کے بعد سفیر ڈاکٹر محمد فیصل نے قومی ترانے کی دھن کے ساتھ پاکستان کا سبز ہلالی پرچم بھی لہرایا۔
جشن آزادی کی تقریب کے دوران پاکستان کے صدر، وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے۔
جرمنی میں تعینات سفیر پاکستان ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنے کلمات میں اس عزم کا اعادہ کیا کہ ہمیں اپنے آباؤ اجداد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے نوجوانوں، کھلاڑیوں اور کوہِ پیماؤں نے نئے ریکارڈز قائم کیے ہیں جو ملک میں موجود بےپناہ صلاحیتوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔‘
پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ پاک جرمن تعلقات ایک خاص نوعیت کے حامل ہیں، جس کا ادراک ہمیں ڈاکٹر روتھ فاؤ کی پاکستان کے لیے بےلوث خدمات سے ہوتا ہے۔
انہوں نے اس موقع پر اس بات پر بھی زور دیا کہ ہمیں مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنے بہن بھائیوں کو نہیں بھولنا چاہیے اور پاکستان ہر طور سیاسی، اخلاقی اور سفارتی محاذوں پر ان کے حق خودارادیت کے منصفانہ مقصد کی حمایت جاری رکھے گا۔
اس موقع پر انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ثابت قدم رہیں اور ملک کی خوشحالی کے لیے کام کریں۔
اس تقریب میں پاکستانی کمیونٹی اور خاص طور پر پاکستانی طلباء نے خصوصی طور پر شرکت کی۔
اس تقریب کی ایک اور خاص بات پاکستان اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن (PSA)، ڈریسڈن، جرمنی کے تعاون سے سفارت خانے کے ذریعے اردو تھیٹر Deutschland کا باضابطہ آغاز تھا، جس میں طلبہ نے مشہور ٹی وی ڈرامے ’آنگن ٹیہڑا‘ سے متاثر ایک مختصر ڈرامہ پیش کیا، جس میں حب الوطنی اور مشکل وقت میں ہم وطنوں کے لیے ہمدردی کا پیغام دیا گیا تھا۔
سفارتخانہ کے اعلامیے کے مطابق مہمانوں نے فنکاروں کو ان کی بہترین کارکردگی پر سراہا اور کمیونٹی کے لیے اس طرح کی ایک جامع تقریب کے انعقاد پر سفارت خانے کے اقدام کو سراہا۔
سفیر پاکسان نے پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کے سلسلے میں سفارت خانے کی جانب سے اعلان کیے گئے آن لائن تصویری مقابلے میں شرکت کرنے والے کمیونٹی کے افراد و تھیٹر ٹیم میں تعریفی اسناد بھی تقسیم کیں۔